غیرعَلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کے الیکٹرک

July 13, 2020

روشنیوں کا شہر کراچی گزشتہ کچھ عرصے سے غیر عَلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔ کوئی دِن ایسا نہیں گزرتا جب مین ٹیننس کے نام پر گھنٹوں غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ نہ کی جاتی ہو۔ شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے جب اہل کراچی کی ہمت جواب دے گئی اور وہ کے الیکٹرک اور حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلے تو نیپرا نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی خبر لی مگر ابھی تک لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ رُک نہیں سکا ہے۔ شدید گرمی اور بجلی کی غیر علانیہ بندش کے باعث شہری بے حال ہو گئے ہیں۔ بجلی کے بغیر چھوٹے گھر وںاور فلیٹس میں گرمی کی شدت میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ لاک ڈائون کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں پہلے ہی نہ ہونے کے برابر تھیں، لوڈ شیڈنگ سے یہ بالکل ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔کے الیکٹرک کو گیس، فرنس آئل اور نیشنل گرڈ سے بجلی تو پوری مقدار میں ملتی ہے لیکن کے الیکٹرک کتنی بجلی پیدا کررہا ہے یہ کسی کو پتا نہیں۔ کے الیکٹرک کے صارفین نے مطالبہ کیاہے کہ اوور بلنگ اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ بد ترین لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے شکار کراچی کے عوام بجلی کے نرخوں میں مزید اضافے کی منظوری دیے جانے سے بھی شدید مایوس ہیں۔ کراچی کے عوام کے شدید احتجاج کے بعد بالآخر حکومت کو بھی حرکت میں آنا پڑا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاہے کہ کراچی میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی، کے الیکٹرک نے رویہ نہ بدلاتو تحویل میں لے سکتے ہیں جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاہے کہ اوور بلنگ کا معاملہ میں نیپرا کے پاس لے جائوں گا اگر ناجائز بلنگ کی گئی تو کے الیکٹرک اسے ریفنڈ کرے گی۔ کراچی پاکستان کی معاشی حب ہے۔ روز گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے نہ صرف گھریلو زندگی متاثر ہوتی ہے بلکہ معاشی پہیہ بھی جام ہو جاتا ہے۔ اُمید ہے کہ وفاقی وزیر کے بیان کے مطابق کے الیکڑک کو لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا پابند بنایا جائے گا اور کراچی کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں گے۔