پتری روٹی کے بعد دودھ کے نرخوں میں بھی اضافہ، انتظامیہ بے بس

July 14, 2020

راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)پتیری روٹی کے بعد دودھ والوں نے بھی نرخوں میں اضافہ کردیا ۔ پیر کو دکانوں پر کھلا دودھ 110روپے سے120روپے تک جبکہ دہی 120/130 روپے کا فروخت کیا گیاہے۔جبکہ دودھ کی سرکاری قیمت 90روپے اور دہی کی 105روپے مقرر ہے۔سات روپے والی پتیری روٹی پہلے ہی دس روپے کی بیچی جارہی ہے۔سرکارکے اعلان کےباوجودعوام کو 860روپے بیس کلو کا آٹے کا تھیلا ابھی ملنا شروع نہیں ہوا۔پنجاب حکومت کی طرف سے بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 860 روپے مقرر کرنے کے باوجود چکی والے بیس کلو13سوروپےکا بیچ رہے ہیں۔چینی پہلے ہی 70روپے کی بجائے85/90 روپے میں مل رہی ہے۔پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ ساتھ پولٹری بھی بے قابو ہے۔پیر کو پولٹری زندہ فی کلو205بکا۔جبکہ گوشت 320/330روپے کلو بیچا گیا۔شدید گرمی کے باوجود انڈے کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے اور اب125روپے درجن ہوچکے ہیں۔چھوٹا گوشت اور بڑے گوشت کی مارکیٹ میں قیمت سرکاری نرخ سے ڈبل ہوچکی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق گراں فروشی کو کنٹرول کرنا انتظامیہ کے بس سے باہر ہوگیا ہے۔ایک چیز کو پکڑنا شروع کرتی ہے تو دوسری چیز کے نرخ بڑھ جاتےہیں۔اور پھر بڑھی ہوئی قیمت کے ساتھ انتظامیہ غیر اعلانیہ ایڈجسٹمنٹ کرلیتی ہے۔جس لگ رہا ہے کہ ملی بھگت سے نرخ بڑھوائے جارہے ہیں۔پہلے مختلف اشیائے خوردنی والے نرخ بڑھانے کیلئے انتظامیہ سے رابطہ کرتے تھے۔اب مختلف نوعیت کے بزنس گروپ خود ہی قیمتوں کا تعین کرکے عملدرآمد شروع کردیتے ہیں۔جس کی واضح مثال گوشت اور روٹی والے ہیں۔سپیشل پرائس مجسٹریٹس کی رٹ مارکیٹ میں سےختم ہوگئی ہے۔جرمانے کے نام پر چٹ وصول کرکے دکاندار پہلے سے بھی مہنگا کرکے چیزیں فروخت کرتے ہیں۔روزانہ کی بنیاد پر سبزیوں کی قیمت میں بیس سے چالیس روپے تک اتار چڑھائوہورہاہے۔بیس بیس روپے ضافے کے بعد پیر کوکریلا سو روپے کلو ہوچکا ہے۔مٹر دوسو روپے کلو،شملہ سو روپے کلو،ادرک ایک سال سے بھی زیادہ ہوگیا ہےچار سو روپے کلو بک رہا ہے۔لہسن350/380روپے کلو۔ٹماٹر پھر سو روپے کے لگ بھگ بک رہاہے۔آم ڈیڑھ سو رپے سے دو سو روپے تک بیچے جارہے ہیں۔جامن ساڑھے تین سے چار سو روپے کلو ہے۔