شہر میں تجاوزات کی بھرمار، فٹ پاتھ پر بھی دکانیں سج گئیں

July 14, 2020

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) راولپنڈی کو بڑھتی ہوئی تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات سے چھٹکارا دلانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی بجائے محض میٹنگز اور بیان بازی کو ہی اپنی ذمہ داری سمجھنے کے باعث آج شہر میں عملاً جنگل کا قانون نظر آرہا ہے۔ فٹ پاتھ، سڑکیں، پیدل گزرنے والوں کیلئے بنائے گئے پل، کھیل کے میدان، لئی اور نالوں کے کناروں سمیت جسے جہاں جگہ ملتی ہے قابض ہوکر من مانیاں کر رہا ہے لیکن عوام کی خدمت کے دعوئوں کا دم بھرنے والی ضلعی انتظامیہ کا کوئی افسر دفتر سے نکل کر عملی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔ کارپوریشن سمیت دیگر اداروں کی مخصوص سیٹوں پر برسہا برس سے تعینات مخصوص ملازمین کو ماضی میں مسلم لیگ کے دور حکومت کی طرح تبدیلی کے نام پر اقتدار حاصل کرنے والی تحریک انصاف کی مقامی قیادت کی سرپرستی بھی حاصل ہے ۔ بلانقشہ وخلاف نقشہ رہائشی اور کمرشل عمارتوں کی تعمیر کا نہ رکنے والا سلسلہ شہر کو مسائل کی آماجگاہ بناتا جا رہا ہے ۔ کمرشل پلازوں کی تعمیر کے دوران پارکنگ صرف نقشوں میں دیکھنے کو ملتی ہے عملاً عملے کی ملی بھگت سے وہاں بھی دکانیں بنا لی جاتی ہیں۔ شہر میں بڑھتی ہوئی تجاوزات اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل نے لوگوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے شہر کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں قانون کی عملداری نظر آئے، فٹ پاتھ اور سڑکیں تجاوزات سے بھر چکی ہیں۔ صادق آباد، مسلم ٹائون، کمرشل مارکیٹ، سرکلر روڈ، جامع مسجد روڈ، کالج روڈ، بوہڑ مارکیٹ، اقبال روڈ، سٹی صدر روڈ، گنج منڈی روڈ، نمک منڈی روڈ، نرنکاری بازار، سبزی منڈی، موچی بازار، اردو بازار اور ٹرنک بازار سمیت ہر طرف تجاوزات کے بعد اب پیر ودھائی سمیت دیگر علاقوں میں پیدل گزرنے والوں کیلئے بنائے گئے لوہے کے پلوں پر بھی رنگ برنگی دکانوں کا کھل جانا باعث تشویش ہے۔