کراچی میں لوڈ شیڈنگ کی بازگشت قومی اسمبلی میں بھی پہنچ گئی

July 14, 2020



کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی بازگشت قومی اسمبلی میں پہنچ گئی جہاں اپوزیشن نے کہا کہ کےالیکٹرک والے نہ ہمارے دوست ہیں اور نہ ہم ان کی کارکردگی سے خوش ہیں، وفاقی وزیر بولے کہ پچھلی حکومتوں کے غلط معاہدوں کو موجودہ حکومت ٹھیک کر رہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن اسمبلی نوید قمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر مہنگا ایندھن ہوگا تو بجلی مہنگی ہوگی، سستا ایندھن ہوگا تو سستی بجلی بنے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گیس اور فرنس آئل کی قیمت میں فرق ہے، سبسڈی کراچی کے صارفین کے لیے ہے، کےالیکٹرک کے لیے نہیں ہے۔

نوید قمر کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک والے نہ ہمارے دوست ہیں اور نہ ہی ہم ان کی کارکردگی سے خوش ہیں۔

وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ نوید قمر نے بجلی معاہدوں کا اعتراف کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومتوں کے غلط معاہدے آج کی حکومت کے گلے کا پھندہ ہیں، پچھلی حکومت کی غلطیاں آج کی حکومت ٹھیک کر رہی ہے۔

متحدہ کا دھرنا، کےالیکٹرک کیخلاف حکومت اور اپوزیشن یکجا

حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ کے ’کے الیکٹرک‘ کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ہونے والےاحتجاجی دھرنے میں حکومت اور اپوزیشن کی جماعتیں شریک ہوئیں۔

کراچی میں جاری لوڈشیڈنگ کے خلاف اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی دھرنے میں تحریک انصاف، گرینڈڈیموکریٹک الائنس، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے ارکان پارلیمان نے بھی شرکت کی۔

دھرنے سے خطاب میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ کےالیکٹرک کراچی دشمنی پر اتر آیا ہے، شہر قائد میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، اسے سرکاری تحویل میں لیا جائے۔