ایمرجنسی ورکرز پر حملہ کرنے والوں کیلئے سخت سزاؤں کے منصوبے زیرغور

July 15, 2020

لندن (پی اے) ایمرجنسی ورکرز پر حملے کرنے والے کرمنلز کو سخت سزائیں دینے کے منصوبے زیر غور ہیں۔ ایمرجنسی ورکرز پر حملہ کرنے والے کرمنلز کی سزائوں کو دگنا کر کے دو سال کرنے کے منصوبوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلزمیں صرف دو سال قبل ہی پرانے قانون میں تبدیلی کر کے ایمرجنسی ورکرز پر حملہ کرنے والے کرمنلز کی زیادہ سے زیادہ سزا کو چھ ماہ سے دگنا کر کے 12 ماہ کیا گیا تھا۔ منسٹرز نے اس ایشو پر مشاورت شروع کر دی ہے۔ ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ یہ ان کرمنلز کیلئے ایک واضح اور سادہ پیغام ہے کہ وہ اپنے اس طرح کے خوفناک سلوک پر بچ نہیں سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی جانوں کی حفاظت کیلئے ہمارے پولیس آفیسرز، فائر فائٹرز اور دیگر ایمرجنسی ورکرز اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر ہر روز خطرے کی طرف بھاگ رہے ہوتے ہیں۔ وہ ہمارے فرنٹ لائن ہیرو ہیں، جو ہمیں محفوظ رکھنے کیلئے ہمہ وقت چوکس رہتے ہیں لیکن پھر بھی کرمنلز اور ناپسندیدہ عناصر اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ جرات مند پبلک سرونٹس پر حملے کرنا، تھوکنا اور کھانسنا ایک قابل قبول رویہ ہے۔ ِمنسٹری آف جسٹس کے مطابق 2019 میں ایمرجنسی ورکرز پر ایسالٹ کے جرائم میں 11000 سے زائد افراد کو سزائیں دی گئیں تھیں۔ قصور وار پائے جانے والوں میں سے ایک چوتھائی یعنی 25 فیصد کو معطل سزا یا فوری حراست کی سزا دی گئی تھی ۔ جسٹس سیکرٹری رابرٹ بکلینڈ نے بی بی سی بریک فاسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بہت سے فرنٹ لائن ورکز کی کہانیاں خاص طور پر کورونا وائرس کوویڈ 19 کے ماحول میں انتہائی جرات مندانہ ہیں جو وہ ہمیں ہمارے گھروں اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سرانجام دے رہے ہیں۔ اس لیے یہ انتہائی ہم ہے کہ ہم اپنے ان بہادر فرنٹ لائن ایمرجنسی ورکرز کے تحفظ کیلئے جوکچھ کر سکتے ہیں وہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ جو کچھ بھی کرنے کی ضرورت ہے وہ ہونا چاہئے۔ ایسالٹ آن ایمرجنسی ورکرز (آفنسز) بل جس میں زیادہ سے زیادہ سزا بڑھا کر 12 ماہ کی گئی تھی 2018 کو نافذ ہوا تھا۔ اس قانون میں جن افراد کو کور کیا گیا ہے، ان میں فائر فائٹرز،پولیس آفیسرز،پریژن آفیسرز اور این ایچ ایس سٹاف کو کور کیا گیا ہے جبکہ قانون کے مطابق ایسالٹس میں دھکیلنا،زور سے دھکا دینا یا تھوکنا شامل ہے لیکن جب کوئی ہنگامی کارکن شدید زخمی ہوتا ہے تو پھر مزید سنگین آفنسز کے تحت پراسیکیوشنز ہوسکتی ہے۔ 2018 میں قانون میں تبدیلی کا مطلب یہ بھی ہے کہ جب کسی فرد کو جنسی زیادتی یا قتل عام سمیت جرائم کا مرتکب قرار دیا جاتا ہے اور متاثرہ شخص ایمرجنسی ورکر ہو تو جج کو لازمی طور پر سخت سزاؤں پر غور کرنا چاہئے۔ لیبر ایم پی ہولی لنچ نے قانون میں تبدیلی کیلئے ساتھی لیبر ایم پی کرس برینٹ کے ساتھ مل کر کمپین چلائی تھی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ نیا قانون خاصا ڈیٹرنٹ ثابت نہیں ہو رہا ہے۔ ہولی لنچ نے کہا کہ مشاورت کا آغاز خوش آئند ہے تاہم وہ اور برینٹ فرسٹریشن کا شکار ہوئے تھے، کیونکہ وہ 2018 میں ہی سزا کو بڑھا کر دو سال کرنا چاہتے تھےلیکن اس کے بجائے کنزرویٹیو حکومت نے زیادہ سے زیادہ سزا 12 ماہ طے کی۔ کنزرویٹیو پارٹی نے اپنے 2019 کے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ وہ اس سزا کو دگنا کرنے کیلئے مشاورت کرے گی۔