13جولائی کی تحریک آزادی کشمیر میں سنگ میل کی حیثیت ہے ،کشمیری رہنما

July 15, 2020

وٹفورڈ( نمائندہ جنگ )یوم شہدائے جموں کشمیر کے موقع پر وٹفورڈ کی ممتاز سیاسی و سماجی شخصیات نے کہاکہ 13 جولائی 1931 تحریک آزادی کشمیر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اس دن کشمیری قوم ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے جنہوں نے ڈوگری دور کے ظالمانہ قوانین کے خلاف اعلان بغاوت کرتےہوئے کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے دیئے ۔ ممتاز کشمیر ی رہنما راجہ ظہور نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو پیغام دیتے ہوئے کہا وہ13 جولائی 1931 کو مقبوضہ کشمیر میں ڈوگرہ دور کے مظالم سے سبق حاصل کریں ۔جہاں کشمیر ی عوام نے 22 جانیں اذان مکمل ہونے تک اللہ کے نام پر قربان کر دیں وہاں مودی کے مظالم کچھ حیثیت نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے ،یہ ایک نظریاتی مملکت ہے، ہمارا الحاق دو قومی نظریہ کے ساتھ ہے جو پاکستان کے 22 کروڑ مسلمانوں کے مستقبل کی ضمانت دیتا ۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے صدر سید جاوید احمد شاہ نے کہا ہماری جدوجہد کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گی ۔ لبریشن فرنٹ شہدائے جموں کشمیر کی وارث جماعت ہے۔ جس نے شہدائے جموں کشمیر کے مشن کی تکمیل کے لیے ازسرنو تحریک کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کشمیری عوام بھارت کے ظلم و استبداد سے ڈرنے والے نہیں ۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں ۔ اخباری بیانات جاری کرنے سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔ انجینئر عثمان علی خان نے کہا مسئلہ کشمیر پر عالمی حمایت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نظریہ کے ایچ خورشید کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میں تبدیلی لائے۔ کشمیری عوام پاکستان کے خیر خواہ ہیں ۔ مسلم کانفرنس کے رہنما شفقت اقبال نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کشمیر ی قیادت ایک متفقہ موقف ایک متفقہ پلیٹ فارم پر متحد ہو کر تحریک آزادی کشمیر کے حل کے لیے کا م کرے ۔ ہم ستر سالوں میں حالات کا رخ تبدیل نہیں کر سکے ۔کشمیر ی قیادت کو اپنے ضمیر کا محاسبہ کرنا ہو گا ۔شفقت اقبال تبسم نے کہاہم وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے مطالبہ کرتے ہیں کے وہ بیرون ملک کشمیر ی جماعتوں کی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس طلب کر یں اوورسیز کشمیر ی مسئلہ کشمیر کے سفیر ہیں ان کو اعتماد میں لے کر کشمیر پالیسی طے کی جائے اسطرح خدشات و تخفطات کا ازالہ ہو سکتا ہے ۔