سوئی سدرن کی ٹیم بند، کئی فرسٹ کلاس کرکٹرز کسمپرسی کے شکار

July 15, 2020

سوئی سدرن کی ٹیم بند، کئی فرسٹ کلاس کرکٹرز کسمپرسی کے شکار

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد ملک کے کئی عالمی شہرت یافتہ کرکٹرز بابر اعظم، محمد عامر، شعیب ملک، سہیل خان، فواد عالم ، عمر امین سمیت 22کھلاڑیوں کو ملازمت سے فارغ کرکے سوئی سدرن گیس نے اپنی کرکٹ ٹیم کو بند کردیا۔ ان میں آدھے کھلاڑی پاکستان کی موجودہ ٹیم کا حصہ ہیں۔ لیکن دیگر فرسٹ کلاس کرکٹرز کسمپرسی کا شکار ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل ہیڈ کوچ عتیق الزماں ملازمت چھوڑ کر مستقل انگلینڈ چلے گئے تھے۔ منگل کو نیشنل اسٹیڈیم کے قریب سوئی گیس ہیڈ آفس کے باہر کئی فرسٹ کلاس کرکٹرز نے پی سی بی کی کرکٹ دشمن سرگرمیوں پر احتجاج کیا۔ جنگ کو با خبر ذرائع نے بتایا کہ جب پی سی بی نے قومی فرسٹ کلاس سسٹم سے ڈپارٹمنٹ کے کردار کو ختم کیا۔ اس کے بعد ہی سوئی سدرن گیس کی انتظامیہ نے ان کھلاڑیوں کے معاہدوں کو ختم کرکے ان کے بقا یا جات ادا کردیئے۔ سوئی گیس میں ان کھلاڑیوں کو تین لاکھ سے پچاس ہزار روپے تک کی تنخواہ اور مراعات ملتی تھیں۔ سوئی ناردرن گیس اور نیشنل بینک سمیت کئی اداروں نے بھی اپنے کنٹریکٹ والے ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔ سوئی ناردرن گیس میں شامل بڑے کھلاڑی جن میں مصباح الحق، اسد شفیق، یاسر شاہ، محمد حفیظ، محمد عباس شامل ہیں ان کی ملازمیتں مستقل ہیں وہ اپنے اثر ورسوخ کی وجہ سے ملازمتوں کو بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ کراچی میں سوئی گیس ہیڈ آفس کے باہر سینئر فرسٹ کلاس کرکٹر طارق ہارون نے کہا کہ کھلاڑیوں کے چولہے ٹھنڈے ہوچکے ہیں اور وہ کمسپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔کھلاڑیوں اور آفیشلز نے پلے کارڈز کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سات ماہ سے زائد ہوگئے، ہماری نوکریاں چھین لی گئیں، ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔