میرشکیل کی گرفتاری بلا جواز، کیس بے بنیاد ہے،مقررین

July 15, 2020

میرشکیل کی گرفتاری بلا جواز، کیس بے بنیاد ہے،مقررین

کراچی، لاہور،پشاور،راولپنڈی(اسٹاف رپورٹر، نمائندگان جنگ) ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ میر شکیل الرحمان کی نیب کے ہاتھوں غیر قانونی گرفتاری کیخلاف منگل کےروز بھی لاہور اور راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا ،اس موقع پر سیاسی وصحافتی رہنمائوں کے علاوہ تاجر برادری کے نمائندوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ، مقررین نے کہا کہ میرشکیل کی گرفتاری بلا جواز اور ان کیخلاف کیس بے بنیاد ہے، لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں الیکٹرانک میڈیا کمالیہ کے صدر امجد سعید، صدرانجمن تحفظ حقوق شہریاں کمالیہ رانا مظفر علی فاروقی،نائب صدر کمالیہ پریس کلب شفقت حسین رحمانی اور سینئر صحافیوں سمیت دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی،اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ ہم جمہوریت اور آزادی صحافت پر حملہ کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی سازشوں کے خلاف روزنامہ جنگ راولپنڈی کے باہر مری روڈ پر منگل کو احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری فرد واحد کی قید نہیں بلکہ ایک سوچ اور نظریہ کو پابند سلاسل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس میں حکمران ناکام ہوئے ہیں، قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام پر مسلط کی گئی ہے جس نے عوام کو تعلیم صحت سمیت کسی بھی شعبے میں سہولت فراہم نہیں کی ۔ حکومت اپنی ناکامی 18ویں ترمیم ،این ایف سی ایوارڈ اور اب کورونا کے پیچھے چھپا رہی ہے ،حکومت کی جانب سے 35سالہ پرانے ذاتی پراپرٹی کیس میں میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرنا میڈیا کنٹرول کرنے کی سازش ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل شبقدر میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ،اس موقع پر آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق امیدوار رجید اللہ خان نے پارٹی سے مستعفیٰ ہونے اور قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ جیو ،جنگ کے ایڈیٹر ان چیف کی گرفتاری کے حوالے سے سکندر حیات خان شیر پائو کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں میڈیا کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے 35سالہ ایک پرانی کیس میں انکوائری مکمل ہونے سے قبل میر شکیل الرحمان کو گرفتار کیا جو سراسرزیادتی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نفیس صدیقی نے کہا ہے کہ یہ دور انسان کے شعور کا دور ہے جس میں میڈیا کا بڑا کردار ہے۔ جنگ گروپ پاکستان کا نہیں دنیا کا بڑا ترین اور ایڈوانس میڈیا گروپ ہے، میرشکیل الرحمان کی گرفتاری ایک بے بنیاد اور جھوٹے کیس میں کی گئی ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ان کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، ان کو ضمانت نہ دینا ناانصافی ہے، جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر ترین رہنما کا کہنا تھا کہ میرخلیل الرحمان نے جنگ گروپ کی بنیاد رکھی اور میرشکیل الرحمان نے اس گروپ کو نئی جدت دیتے گئے اور پاکستان کا سب سے بڑا جیو چینل قائم کیا جس کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی اور وہ پاکستان کا نمبر ون چینل بنا۔ 34 سال پرانے کیس کی کوئی حیثیت نہیں اگر یہ تھا تو سول کیس بنتا ہے لیکن نیب کے تحت انہیں گرفتار کرکے ضمانت نہ دینا صحافت اور میرصحافت پر بڑا ظلم اور زیادتی ہے۔