گردوارہ کرتارپور میں مصنوعی گھاس کے کارپٹ بچھا دیے گئے

July 15, 2020

حکومتِ پاکستان نے گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کے صحن میں درجہ حرارت میں اضافے اور شدید گرمی کے پیش نظر زائرین کی سہولت کیلئے 16ہزار فٹ کے مصنوعی گھاس کے کارپٹ بچھادیے ہیں۔

ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ چلچلاتی دھوپ میں سکھ زائرین ماربل کے گرم فرش میں چلنے کے بجائے ان کارپٹس پر چلیں اور اپنی عبادات کا اہتمام بآسانی کریں۔

ایواکوئی ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ترجمان عامر ہاشمی نے بتایا کہ گردوارہ کرتارپور کے ماربل کے فرش پر مصنوعی گھاس والے کارپٹ گزشتہ ہفتے بچھائےگئے۔

انہوں نے کہا کہ گردوارہ کے بالائی صحن میں 16000 فٹ مصنوعی گھاس کے کارپٹ بچھائے تاکہ سکھ یاتریوں کو سہولت دی جاسکے کیونکہ انہیں اس گرم موسم میں سنگ مرمر کے فرش پر ننگے پیر چلنا پڑتا ہے اور اس چیز سے ہم بخوبی واقف ہیں کہ چلچلاتی دھوپ میں اس پر چلنا یا بیٹھنا مشکل ہے۔

عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث 16 مارچ کو زائرین کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم 29 جون کو گردوارہ کرتارپور کو دوبارہ گھول دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کرتارپور میں گوردوارہ دربار صاحب کا باضابطہ افتتاح وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بابا گرونانک دیو کے 550 یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا۔

دربار صاحب کرتارپور سے سکھ مذہب کے پیروکاروں میں شدید عقیدت پائی جاتی ہے۔ بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستان میں واقع دربار صاحب سے منسلک کرنے والی سرحدی راہداری کو ’کرتارپور کوریڈور (راہداری)‘ کا نام دیا گیا ہے۔