34 سالہ پرانے کیس میں میر شکیل کی گرفتاری سمجھ سے بالا ہے، مقررین

July 16, 2020

34سالہ پرانے کیس میںمیر شکیل کی گرفتاری سمجھ سے بالا ہے، مقررین

کراچی، لاہور، راولپنڈی(نمائندگان جنگ)نیب کے ہاتھوں جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف لاہور اور راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ برقرار رہا ، اس موقع پر سیاسی قائدین ، صحافتی تنظیموں کے رہنمائوں، جنگ اور جیو گروپ کے کارکنوں اور ملازمین کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، مقررین نے کہا کہ 34سالہ پرانے کیس میں میر شکیل کی گرفتاری سمجھ سے بالا ہے، جمہوریت اور آزادی صحافت پر حملہ کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری بلاجوازاور آزادی صحافت پر حملہ ہے، میر شکیل الرحمان کی رہائی تک تحریک جاری رہے گی، قانون اور آئین کی پاسداری کرنے والے شخص کو ناجائز حراست میں رکھا گیا ہے،اعلی عدلیہ نوٹس لے کر میر شکیل الرحمان کی رہائی کا حکم دے۔ دوسری جانبجماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کیس ثابت ہوئے بغیر میرشکیل الرحمان کی گرفتاری نے بہت سے ابہام پیدا کردیئے ہیں۔ میرشکیل الرحمان کے خلاف 34 سال پرانے کیس میں گرفتاری سمجھ سے باہر ہے، جنگ اور جیو نے ہمیشہ حق اور سچ کی بات کی ہے اسی وجہ سے یہ ادارہ آج بھی پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں مقبول ہے، حکومت اپنے مخالفین کو سزا دینے کیلئے نیب کو استعمال کررہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ میرشکیل الرحمان کو فوری رہا کیا جائے اور جو بھی کیس ہے ان کی ضمانت پر رہائی کے بعد چلایا جائے۔ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے سے پہلے اس کے خلاف قائم مقدمات کو ثابت کیا جاتا ہے پھر اس کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے لیکن میرشکیل الرحمان کے کیس میں پہلے گرفتار کیا اور پھر اس کے بعد ریفرنس داخل کیا گیا۔ حکومت کی توجہ عوام کے بنیادی مسائل سے ہٹی ہوئی ہے آج کراچی کی جو بدترین صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہے، پانی، بجلی، گیس ہر طرح کے ایشوز نے کراچی کو گھیرا ہوا ہے۔ خاص طور پر بجلی کے ایشوز نے کراچی والوں کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے جس کیلئے ہم مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ ہم عوام کو بنیادی سہولتیں پہنچانے کے حق میں ہیں اور اس کیلئے مسلسل آواز اٹھاتے رہیں گے۔