مرکزی تنظیم تاجران کا سمارٹ لاک ڈائون کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ

July 16, 2020

پشاور(وقائع نگار)مرکزی تنظیم تاجران خیبر پختونخوا پاکستان کے چیرمین شوکت علی خان،صدر شرافت علی مبارک،جنرل سیکرٹری ظاہر شاہ نے تنظیم کے ویڈیو لنک کے ذریعے ہنگامی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں شاہ وزیر خان،حکیم اللہ خان، صدیق اللہ خان، رحیم باچا،طاہر ایوب خان،غلام ربانی،سہیل اعظمی،افتخار امین، محمد اشفاق،ملک خالد نعیم،ظاہر شاہ آف ھنگو سید اکبر اور خیبر پختونخوا کے صوبائی و مختلف اضلاع کے عہدیداروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سمارٹ لاک ڈاوُن کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔تاجر برادری اپنے معاشی مسائل کی وجہ سے حکومت کے سمارٹ لاک ڈاوُن کے فیصلے پر عمل نہیں کر سکتی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر شرافت علی مبارک نے کہا کہ عیدالاضحٰی قریب ہے اور بازاروں میں رش بڑھ رہا ہے۔ اب ضروری ہے کہ شام 7 بجے کے ٹائم کو رات 10 بجے کیا جائے اور ھفتہ اتوار کو بھی کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔شرافت علی مبارک نے مزید کہا کہ صوبے کے مختلف اضلاع کی انتظامیہ فوری طور پر بازاروں اور دکانوں کو سیل کرنے کا سلسلہ فوراً بند کرے کیونک تاجر برادری کا صبر جواب دے چکا ہے۔شرافت علی مبارک نے مزید کہا کہ بازاروں اور صوبے کے مختلف اضلاع میں امن وامان کا مسلہ نہ پیدا ہو حکومت فوری طور پر تاجر برادری کا مطالبہ مان کر بازاروں اور مارکیٹس میں بھاری جرمانے،دکانوں کی بندش اور دیگر اقدامات بند کرے۔شرافت علی مبارک نے مزید کہا کہ وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا اس مسلے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے فوری نوٹس لیؓ اور تاجر برادری کے ساتھ بات چیت سے مسلے کا حل نکالیں ہم حکومت یا انتظامیہ کے لئے لاء اینڈ آرڈر کا مسلہ پیدا نہیں کرنے چاھتے لیکن اگر مطالبے پر غور نہ کیا تو خیب پختونخوا کی تاجر برادری ہر قسم کے احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔