خودارادیت سب سے بڑا انسانی حق ہے، کارلس پگدیموں

July 16, 2020


اسپین سے علیحدگی کی خواہشمند ریاست کاتولونیا کے سابق صدر اور موجودہ ممبر یورپین پارلیمنٹ کارلس پگدیموں نے کہا ہے کہ میرے نزدیک حق خود ارادیت سب سے بڑا انسانی حق ہے۔ کیونکہ بنیادی حق کے بغیر انسانی حق کی تشریح نہیں کی جا سکتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسلز پریس کلب میں کشمیر پر منعقد ہونے والی ایک کانفرنس کے بعد جنگ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کا انسانی حقوق سے متعلق دہرا معیار ہے۔

بنیادی بات یہ ہے کہ اگر آپ انسانی حقوق کا احترام کرتے ہیں تو پھر آپ کو حق خود ارادیت کا احترام بھی کرنا ہوگا۔ بیلجیئم میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے کاتولونیا کے سابق صدر نے مزید کہا کہ لوگوں کی مرضی جمہوریت اور مشاورت کی اساس ہے۔

اگر کسی بھی طرح کے مذاکرات میں حق خود ارادیت کو ایک حق کے طور پر تسلیم کرلیا جائے تو اس سے مذاکرات اور مشاورت کا تحفظ ممکن ہوگا۔

اسی تقریب میں جرمنی سے تعلق اور مسئلہ کشمیر سے ہمدردی رکھنے والے ڈاکٹر کلائوس بوشنر کی پارلیمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جگہ یورپین پارلیمنٹ کی نئی ممبر منتخب ہونے والی مانویلا ریپا نے کہا کہ انہیں یہ جان کر بہت افسوس ہوا ہے کہ کشمیری گذشتہ 72 سالوں سے اپنے حق خودارادیت کیلئے ریفرنڈم کا انتظار کر رہے ہیں۔

جبکہ انہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارت اس حوالے سے سخت موقف رکھتا ہے اور وہ ریفرنڈم نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بطور رکن پارلیمنٹ یہ کوشش کریں گی کہ اس مسئلے پر فریقین کو ایک جگہ بٹھایا جائے۔