ورغلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

July 29, 2020

عنایت علی خاں

ورغلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

شامیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

ایک رقاص نے گا گا کے سنائی یہ خبر

ناچ گانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

اس کے رخسار پہ ہے اور ترے ہونٹ پہ تل

تلملانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

لان میں تین گدھے اور یہ نوٹس دیکھا

گھاس کھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

بس تمہیں اتنی اجازت ہے کہ شادی کر لو

شاخسانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

مکتب فکر ہے اسکول نہیں ہے صاحب

قومیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

پھر تو تم سر پہ اٹھا لو گے زمانے بھر کو

سر اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی