فلم زندگی تماشا پر پابندی، فلمساز کی قانونی ٹیم حتمی بحث کیلئے طلب

July 31, 2020

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)فلم ساز سرمد کھوسٹ کی آنے والی فلم’’زندگی تماشا‘‘ پر تاحیات پابندی لگانے کے لیے دائر درخواست پر بحث کے لیے لاہور کی مقامی عدالت نے فلم ساز کی قانونی ٹیم کو حتمی بحث کے لیے طلب کرلیا۔واضح رہے کہ ’’ ʼزندگی تماشا‘‘ پر تاحیات پابندی کے لیے انجمن ماہریہ نصیریہ نامی سماجی تنظیم نے 16جولائی کو لاہور کی سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔تنظیم کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر16جولائی کو ہی ایڈیشنل سیشن جج وسیم احمد نے مختصر سماعت کے بعد سرمد کھوسٹ سے27جولائی تک جواب طلب کیا تھا۔تنظیم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم میں مذہبی فرقے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اگر فلم ریلیز ہوئی تو معاشرے میں ہنگامہ برپا ہوجائے گا۔ مزید برآں درخواست میں عدالت سے زندگی تماشا پر تاحیات پابندی عائد کرنے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔درخواست دائر کیے جانے کے بعد 30 جولائی کو سیشن کورٹ میں مذکورہ کیس پر دوبارہ مختصر سماعت ہوئی اور ایڈیشنل سیشن جج شکیل امین نے فلم پر حتمی بحث کے لیے سرمد کھوسٹ اور ان کے وکلا کو آئندہ ماہ 8 اگست کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔خیال رہے کہʼزندگی تماشا پر تاحیات پابندی کے لیے درخواست ایک ایسے وقت میں دائر کی گئی جب حال ہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دی تھی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نےکہا تھا کہ کمیٹی نے فلم کا جائزہ لیا تاہم فلم میں کوئی بھی قابل اعتراض مواد نہیں پایا گیا۔