آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے خلاف ویکسین اب زیادہ دور کی بات نہیں رہی لیکن پھر بھی وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ ویکسین سال کے آخر تک تیار ہوجائے گی۔
ایک انٹرویو میں یونیورسٹی کی ویکسین ٹیم کی سربراہ سارا گلبرٹ نے کہا کہ ان کی ٹیم نے کورونا کی ویکسین کیلئے جو کام چار ماہ میں مکمل کیا ہے عام طور پر اس ریسرچ کیلئے 5 سال درکار ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ویکسین کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزاء ہیں، انسانوں پر کیے گئے تجربات سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ ویکسین بغیر کسی مضر اثر کے محفوظ طور پر کام کرتی ہے اور وائرس کے خلاف مدافعتی نظام کو متحرک کرنے میں مدد دیتی ہے۔