قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان نامور کھلاڑی اسد ملک بھی رخصت ہوگئے

August 04, 2020

قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان لیفٹ ان اسد ملک لاہور میں کار حادثے میں انتقال کر گئے تھےلاہور میں ہونے والے حادثے میں اسد ملک کی صاحبزادی شدید زخمی ہوئی ،موٹرسائیکل پر سوار سابق اولمپیئن کو تیز رفتار کار نے ٹکر ماری ، ان کی صاحب زادی اسپتال سے گھر منتقل ہوگئی ہیں،قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان لیفٹ ان اسدملک کو شیخو پورہ میں سپرد خاک کردیا گیا ،79 سالہ اسد ملک پاکستان ہاکی ٹیم کا حصہ رہےاسد ملک ٹوکیو اولمپکس 1964 کا سلور میڈل جیتنے والی پاکستان ٹیم کا حصہ تھےاسد ملک میکسیکو اولمپکس 1968 کا گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستان ٹیم میں بھی شامل تھےاسد ملک میونخ اولمپکس 1972 کا سلور میڈل پانے والی پاکستان ٹیم ٹیم میں شامل تھےاسد ملک جکارتہ کے ایشین گیمز 1962 کی گولڈ میڈلسٹ پاکستان ہاکی ٹیم ٹیم کا حصہ تھے۔

ایشین گیمز 1966 کی سلور میڈلسٹ پاکستان ٹیم کا بھی حصہ رہےاسد ملک بنکاک میں ہونے والے ایشین گیمز 1970ءکا گولڈ میڈل جیتنے والی قومی ٹیم میں بھی شامل تھے،شہناز شیخ کے ساتھ ان کی جوڑی خاصی مقبول رہی، شہناز شیخ لیفٹ آوٹ کی پوزیشن پر کھیلتے تھے، اسد ملک کا تعلق ہاکی فیملی سے ہے تھا، ان کے چھوٹے بھائی سعید انور کے علاوہ بھتیجے انجم سعید اور نعیم امجد بھی اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

یہ پاکستان کی واحد فیملی ہے جس کے چار افراد نے اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اسد ملک نے میونخ اولمپک کے فائنل میں امپائر کے غلط فیصلے کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔ ان کی شان دار کار کردگی پر ڈاک کا ٹکٹ بھی جاری کیا گیا، اسدملک کے انتقال پرپاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئیر (ر) خالد سجاد کھوکھر، سیکرٹری آصف باجوہ ،،سابق سکریٹری رانا مجاہد علی خان ،سابق کپتان اصلاح الدین، شہناز شیخ، خالد محمود،رشید جونیئر، سلیم ناظم، حنیف خان، خواجہ جنید، سمیر حسین، حسن سردار،کے ایچ اےکے سکریٹری سید حیدر حسین، انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑی محمد علی خان، جان محمد، سیلم شیروانی، نوید عالم، خالدبشیر، رشیدالحسن اور منظور الحسن،پی ایچ ایف کے چیف سلیکٹر منظور جونیئر، نیشنل بینک شعبہ اسپورٹس کے سربراہ اقبال قاسم،ارشد حسین ،انورفاروقی،سید ابوزرامراءو، عظمت اللہ خان، عارف بھوپالی ، خالدپراچہ ،سرفراز احمد خان نے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اسد ملک کی ہاکی کے فروغ کے لئے خدمات کو ہمیشہ کے لئے یاد رکھا جائے گا۔ ( نصر اقبال)