پاکستان کسی صورت کشمیریوں کو نہیں بھولے گا‘ارکان سینیٹ

August 06, 2020

اسلام آباد (اے پی پی) ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ آج سارے پاکستان نے متحد ہو کر عالمی برادری اور دنیا کو پیغام دیدیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی منزل حاصل کر کے دم لیں گے‘پاکستان کسی صورت کشمیریوں کو نہیں بھولے گا‘حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں‘ کشمیری پر تمام سیاسی و عسکری قیادت متحد ہے‘ ایک منٹ کی خاموشی کافی ہے نہ نقشہ بدلنے سے کچھ ہوگا ‘ عملی اقدامات کرنا ہوں گے ‘پاکستان کو احتجاجاً او آئی سی کی رکنیت عارضی طور پر چھوڑ دینی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹررضاربانی‘غفورحیدری‘ بابر اعوان ‘شیری رحمن ودیگرنے بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔تحریک پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے مشیرپارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ آج ہم بین الاقوامی برادری اور اداروں کو جگانے کے لئے بھی پیغام دے رہے ہیں جو سو رہے ہیں، پاکستان کسی صورت کشمیریوں کو نہیں بھولے گا‘ ہم کشمیر کی آزادی کی منزل حاصل کر کے رہیں گے‘ جموں و کشمیر، لداخ، سرکریک، مقبوضہ کشمیر پاکستان کا ہے، جونا گڑھ پر بھارت نے قبضہ کیا ہے، اب جس فورم پر بھی گفتگو ہو گی پاکستان کے مکمل نقشے کے مطابق ہو گی۔ پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑا قبضہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر کر رکھا ہے، پاکستان کی طرف سے نیا نقشہ جاری کرنا بالکل درست فیصلہ ہے کیونکہ بھارت نے بھی ایسا ہی کیا ہے‘کسی مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے لیکن صرف ایک منٹ کی خاموشی پر اکتفا کرنا کافی نہیں،بین الاقوامی برادری کشمیر کو بھول چکی ہے ۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اب بھارت کے خلاف خاموش ہونے کا نہیں کچھ کرنے کا وقت ہے، محض پاکستان کا نقشہ بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا، عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ بھارت نے انسانیت اور اپنے آئین کی دھجیاں اڑا دیں، اپنے سیکولر ہونے کے نعرے کو جھوٹا ثابت کر دیا، کشمیر آزاد ہو گا۔ سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ہمیں لکیر پیٹنے کی بجائے آگے بڑھنا ہو گا۔ہم کالیاں پٹیاں لہرا کر مظلوم نہ بنیں بلکہ مودی کو سوگ کی کیفیت میں لائیں، اسے رلائیں۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ کشمیر"K" کی صورت میں پاکستان کے نام میں شامل ہے۔مودی کے بارے میں کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، اس کا بدبودار چہرہ عیاں ہو چکا ہے۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کو احتجاجاً او آئی سی کی رکنیت عارضی طور پر چھوڑ دینی چاہیے۔سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ مسلم امہ کا ضمیر سویا ہوا ہے، مسلم ممالک کشمیر میں مظالم پر آواز نہیں اٹھا رہے ۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے میں ناکام ہو چکا ہے، مسلم دنیا سے کوئی توقع نہیں کی جا سکتی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ کشمیری آزادی کی منزل حاصل کر کے دم لیں گے‘چند اسلامی ممالک کے سوا دنیا کی خاموشی افسوسناک ہے۔ نیشنل پارٹی بلوچستان کے میر کبیر محمد احمد شاہی نے کہا کہ محض ریلیوں اور احتجاج سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، ہمیں اپنی حکمت عملی پر ازسر نو غور کرنا اور ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔