بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بدلا، ظہیر اسلم جنجوعہ

August 06, 2020

برسلز(عظیم ڈار)بلجیم ، لکسمبرگ اور یوروپی یونین میں پاکستان کے سفیر ظہیر اسلم جنجوعہ نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عالمی برادری کو بتایا کہ بھارتی حکومت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے بدلا ہے۔سفیر پاکستان ظہیر اسلم جنجوعہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے وادی میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ ہندوستانی قیادت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں شامل کشمیری عوام کے بنیادی حقوق خصوصا حق خود ارادیت کوبے دردی سے کچل کر اپنے غیرقانونی قبضے کو جاری رکھنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوں نے جون یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر ڈاکٹر فیبیو مسیمو کاسٹالڈو نے ، دیگر MEPs کے مشترکہ دستخط پر مشتمل ایک خط ارسال کیا جس میں غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی غیر یقینی صورتحال پر یورپی کمیشن کے صدر اور اعلی نمائندے کو بھیجا کہ وہ بھارتی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق سے متعلق ذیلی کمیٹی کی چیئر ، ایم ای پی ماریہ ارینا نے بھی ہندوستانی وزیر داخلہ کو ایک خط لکھا ہے جس سے ہندوستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر شدید خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس صورتحال کو حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف اور بین الاقوامی قانون کی کھوج کو اب ختم ہونا چاہئے۔سفیر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنا کردار ادا کرے اور بھارت پر زور دے کہ وہ فوری طور پر فوجی محاصرے کو ختم کرے ، 5 اگست 2019 کے بعد سے غیرقانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کو بازیافت کرے ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی تعمیل کرے ، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو ختم کرے اور اس تک رسائی کی اجازت دے۔ مقبوضہ علاقوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ، مبصرین اور بین الاقوامی میڈیاکو وادی میں جانے دے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے جموں و کشمیر کے عوام کو پاکستان کی مستقل سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مدد کا اعادہ قرار دیا۔