مصطفیٰ کمال کی کراچی وفاق کے سپرد کرنے کی مخالفت

August 06, 2020

مصطفیٰ کمال کی کراچی وفاق کے سپرد کرنے کی مخالفت

پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کراچی کو وفاق کے سپرد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شہر کو تقسیم کرکے لڑائی کے نہ رکنے والے سلسلے کی بنیاد رکھی گئی ہے، یہاں 6الگ انتظامیہ چل رہی ہیں جن میں آپس میں رابطہ نہیں ہے۔

کراچی میں پاک سرزمین پارٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کے نالوں کی صفائی کے معاملے پر وزیر اعظم کو نوٹس لینا پڑا ، شہر کی صفائی جن اداروں کے ذمے ہے ان کو کام کرنا چاہیے۔

مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کراچی کی صفائی میں مل کر کرادار ادا کریں تو نالے اور شہر صاف ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدر آباد کی بربادی کے ذمہ دار بلدیاتی نمائندے ہیں، درخواست کی کہ تمام مئیر اور ڈی ایم سیز کے چیئرمین کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور ان کو دیئے گئے فنڈز کی تحقیقات کی جائیں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کو 6اضلاع میں تقسیم کر دیا گیا ہے،جبکہ کراچی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم کراچی کو تقسیم کرنے کو سندھ کی تقسیم کی ابتداء سمجھتے ہیں،ہمیں سندھ کی تقسیم نا منظور ہے۔

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ دنیا شہری علاقوں کو ملانے میں لگی ہے ہم الگ کررہے ہیں،پیپلز پارٹی حکومت نے کراچی کو نسلی بنیاد پر 6ڈسٹرکٹس میں تقسیم کر دیا ہے۔

مصطفیٰ کمال کاکہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کی وجہ اسے 6ڈسٹرکٹس میں تقسیم کرنا ہے،اسے ایک ڈسٹرکٹ کی شکل میں بحال کیا جائے،شہر کی 6حصوں میں تقسیم منظور نہیں ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ کراچی کو 2013 ء کی پوزیشن پر دوبارہ بحال کیا جائے، آپ کو یونٹس بنانے ہیں تو پہلے جیسے 18 ٹاؤن بنانے ہوں گے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ فوج کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ شہر صاف کرے۔