جماعت اسلامی کی ریلی پر بم حملہ، مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں 24 گھنٹے بعد درج

August 06, 2020

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے قریب جماعت اسلامی کی کشمیر یکجہتی ریلی پر دستی بم حملے کا مقدمہ کاونٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

وقوعہ کے 24 گھنٹے بعد درج کی گئی ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر نمبر 115/2020 میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنما راجہ عارف سلطان مدعی ہیں۔

مدعی کے مطابق بدھ کی شام نماز عصر کے بعد جماعت اسلامی کے صدر حافظ نعیم الرحمن کی مشاورت سے بیت المکرم مسجد کے باہر یونیورسٹی روڈ سے کشمیر یکجہتی ریلی نکالی جارہی تھی کہ یونیورسٹی روڈ کے یوٹرن پر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم شخص یا اشخاص نے ریلی پر دستی بم سے حملہ کیا۔ جس کے نتیجے میں جماعت اسلامی کا ایک کارکن جاں بحق جبکہ 30 یا 32 کارکنان زخمی ہوئے۔ جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس کے مطابق یہ وقوعہ کراچی کے ضلع شرقی کے عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں ہوا، تاہم دہشتگردی کا عنصر شامل ہونے کی وجہ سے اس کی ایف آئی آر سی ٹی ڈی تھانے میں درج کی گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز کورنگی میں ایک اسٹیٹ ایجنسی پر بھی اسی نوعیت کا دستی بم حملہ کیا گیا تھا۔ پولیس کے تفتیشی ماہرین نے دونوں واقعات میں مماثلت ظاہر کی ہے۔