میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج

August 06, 2020

جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا گیا۔

راولپنڈی میں میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف جنگ بلڈنگ کے باہر آزادی گلی میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے احتجاج کیا۔

سینئر صحافی آصف علی بھٹی، ناصر چشتی اور دیگر صحافیوں کا کہنا تھا کہ جنگ گروپ کے ورکرز اپنے ادارے کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، میر شکیل الرحمٰن کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی کیمپ جاری ہے۔ سینئر صحافی محمد عاصم، ظہیر انجم، محمد فاروق اور دیگر صحافی احتجاج میں شریک ہوئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ میر شکیل الرحمٰن کو فوری رہا کیا جائے۔

پشاور میں مظاہرہ جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے باہر کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومتی حربے جنگ گروپ کو سچ بولنے کی ذمہ داری سے نہیں روک سکتے۔

مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ کے باہر احتجاجی مظاہرے میں ادارے کے کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف شدید نعرے بازی کی، کارکنوں نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

جھنگ میں پیپلز لائرز فورم کے رہنما عامر سلطان کی قیادت میں ضلع کچہری میں وکلاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔

عامر سلطان سیال ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی صحافت میں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ نیب نے انہیں بلاجواز گرفتار کر رکھا ہے لہٰذا انہیں فوری رہا کیا جائے۔

بہاولپور میں پریس کلب میں صحافیوں نے احتجاج کیا، صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لئے احتجاجی دھرنا، بھوک ہڑتالی کیمپ اور ریلی نکالی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ اور جنگ، جیو کو بند کرنے کی کوشش ہے جو ہر صورت ناکام ہوگی۔

نواب شاہ میں کورٹ روڈ پر صحافیوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی باعزت رہائی تک صحافی احتجاج جاری رکھیں گے۔