دورِ جدید میں اسمارٹ ہومز کا تصور

August 09, 2020

جیسے جیسے زمانہ ترقی کررہا ہے تو اب یہ بات سچ ثابت ہونے والی ہے کہ دیواریںبھی باتیں کیا کریںگی۔ عنقریب ٹچ اسکرین کے حامل اسمارٹ ہومز سامنے آجائیں گے۔ دراصل انٹرنیٹ ہماری زندگی میںاس قدر رچ بس گیا ہے کہ اب دنیا پورے گھر کو ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کا حامل بنا نے کا سوچ رہی ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کے مطابق اسمارٹ گھر وںکی ٹچ اسکرین دیواروں پر فیس بک اَپ ڈیٹس بھی نظر آئیں گی اور دوستوں کے ساتھ ویڈیو چیٹ بھی ہوسکے گی۔ اسی طرح بستر پر لیٹے لیٹے اسے کنٹرول کرکے بات چیت اورخیرسگالی پیغامات بھیجے جاسکیں گے۔

اس قسم کے اسمارٹ گھر بنانے کا بیڑہ اسپین کی ایک کمپنی نے اٹھایا تھا۔ کمپنی کے مطابق اسمارٹ گھر میں ہر ایک چیز کو انٹرنیٹ اور رابطے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وائس کمیونی کیشن، ٹیکسٹ میسجنگ، الارم، کیلکولیٹر، اسٹاپ واچ، شیڈیولر اور یونٹ کنورٹر کے ساتھ ساتھ آڈیو، ویڈیو پلیئرز/ ریکارڈرز، ای میل اور ویب برائوزنگ جیسے بے شمار کاموں کے علاوہ اب موبائل ہینڈ سیٹ آپ کے گھر کا پورا کنٹرول سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔ ہوم کنٹرول سسٹم یا ہوم آٹو میشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے آپ کاپورا گھر آپ کی مٹھی میں ہوگا یعنی ہوم کنٹرول سسٹم کے ذریعے آپ کا موبائل فون تمام ہوم اپلائنسز کے لئے ایک مشترکہ وائرلیس ریموٹ کنٹرولر کی حیثیت اختیار کرلے گا۔ الیکٹرونک آلات کے ساتھ استعمال ہونے والے عام وائرلیس ریموٹ کنٹرولرز چونکہ انفراریڈ کے ذریعے کام کرتے ہیں،اس لئے زیادہ فاصلے پر ان کی کارکردگی جواب دے جاتی ہے، لیکن ایک موبائل فون کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر گھریلو چیزوں کو کنٹرول کیا جا سکتاہے۔

مثال کے طور پر سخت سردی میں آپ اپنے دفتر سے نکلتے وقت موبائل فون سے ہیٹنگ سسٹم کو کنٹرول کرکے اپنے کمرے کے درجہ حرارت کو اپنی مرضی کے مطابق ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔ گرمیوں میں ایئر کنڈیشنرز کے ساتھ یہی کام کمرے میں ٹھنڈک بڑھانے کے لئے کیا جا سکتا ہے۔

گھر کے دروازے پر پہنچ کر سیکیورٹی سسٹم کو موبائل فون کے ذریعے ہدایت دی جاسکتی ہے کہ وہ آپ کے لئے دروازہ کھول دے۔ اسی طرح بجلی کی دیگر مشینیں بھی آپ کے موبائل فون کی دسترس میں آجائیں گی۔ اس وقت مارکیٹ میںا سمارٹ ریفریجریٹرز، انرجی سیونگ واشنگ مشینیں، ہیٹنگ سسٹم جو کمرے کا درجہ حرارت ایک ڈگری سینٹی گریڈ تک کی درستی سے ایڈجسٹ کر سکتے ہیں، ٹچ پینل والے سیکیورٹی سسٹم، لو انرجی والز، پروگرام ایبل تھرموسٹیٹ، خود کار طریقے سے آپریٹ ہونے والی لائٹیں اور خود بخود ایڈجسٹ ہوجانے والے پردے تک دستیاب ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ سارے سسٹم الگ الگ کام کرتے ہیں اور ان سب چیزوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے آپ کو درجنوں ریموٹ کنٹرول استعمال کرنے پڑتے ہیں۔

گھریلو آلات کو کنٹرول کرنے والی ا سمارٹ ڈیوائس کا تصور اگرچہ نیا نہیں، لیکن اب تک ایک ایسی سنگل ڈیوائس بنانے میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی تھی جس کے ذریعے الیکٹرونک اشیا کی وسیع رینج کو آپریٹ کیا جاسکے۔ موبائل فونز کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو دیکھ کر صاف سمجھ آرہا ہے کہ اب یہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جلد ہی ان گھریلو ڈیوائسز کی تعداد میں اضافہ ہوجائے گا ،جنہیں براہ راست موبائل ڈیٹا نیٹ ورک میں شامل کیا جا سکے گا۔ آنے والے وقتوں میں فریزر، اوون اور کیتلی جیسی اشیا بھی نیٹ ورک کے ساتھ کمیونیکیشن کی صلاحیت حاصل کرلیں گی ۔

دوسری جانب 2017ء میں ایک بڑی پیش رفت اس وقت ہوئی جب ایک معروف امریکی کمپنی نے ایسی ٹائلز متعارف کروائیں جو سورج کی روشنی سے ازخود بجلی پیدا کر سکتی ہیں۔ ان ٹائلز سے بنی چھت کو ‘سولر روف ‘ کا نام دیا گیا، جنھیں مضبوط شیشے سے بنایا گیا تھا۔ سولر روف کی مدد سے گھر کو دلکش انداز میں تعمیر کیا جاسکتا ہے، اس طرحایک اسمارٹ ہوم توانائی میں خود کفیل ہوجاتا ہے۔

آجکل جہاں گھریلو مصنوعات تیار کرنے والے اداروں کا پورا زور’’اسمارٹ ہومز‘‘ کی طرف ہے، ایسے میں بھلا ہوٹل کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں؟ کچھ ہوٹل تو ابھی سے صارفین کو اپنے سمارٹ فون سے کمرہ لاک اور اَن لاک کرنے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ ہوٹل ایسے بھی ہیں جو کمرے کی متعدد چیزوں کو ایک ہی ڈیوائس سے کنٹرول کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ گزشتہ سال امریکا میں موجود تمام ہوٹلز کو انٹرنیٹ سے منسلک کر کے زیادہ ا سمارٹ بنانے پر کام جاری رہا۔

زمانہ تیزی سے تبدیل ہورہاہے ، جو چیزیں یا ایجادات ہم سائنس فکشن فلموں میں دیکھتے تھے وہ اب حقیقت کا روپ دھار رہی ہیں۔ لگتاہے کہ وہ زمانہ بھی اب دور نہیںجب ہم گھر کا دروازہ کھولے بغیر دیواروںکے اوپر سے گاڑی اڑاتے ہوئے گھر کے اندر پارک کردیں گے۔