لبرل آرٹس کیوں پڑھا جائے؟

August 09, 2020

کوئی اچھا شعر دلوں کو چھولیتا ہے تو کوئی سُر یا آپ کی یادوں کےدریچوں کو روشن کرنے والی پینٹنگ، آپ کے اس پَل کو یادگار بنادیتی ہے اور ایسا لگتاہےکہ آپ اس پل میں کئی صدیاںجی آئے ہیں۔ لبرل آرٹس قدیم ہو یا جدید، اس کے مضامین فلسفے ، ادب ، تاریخ ، فنون ، معاشرتی اور مذہبی علوم پرہی مشتمل رہیں گے اور آئے دن خیالات و افکار کا نیا سیل رواں ثابت ہوتے رہیں گے۔

سوچنے کی تنقیدی صلاحیتیں ہوں یا تجزیہ ، مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت ہویا فکر میں تنوع یا پھر دنیا کے سامنے رائے پیش کرنا یا اس کی نمائش، لبرل آرٹس کی تعلیم اس کی بنیاد بن سکتی ہے۔

لبرل آرٹس کی ڈگری کے حصول سے زیادہ اس سفرمیں آپ اپنی جن صلاحیتوں کو پروان چڑھاتے ہیں، وہ آپ کی شخصیت کی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں، پھر ڈگری محض کاغذ کا ایک ٹکڑا رہ جاتی ہے اور آپ اپنی پہچان آپ کے تحت اپنے فن کے اسرار ورموز دوسروں پر نچھاور کرتے چلے جاتے ہیں۔

اگرآپ لبرل آرٹس کے طالبعلم ہیں یا آپ کی تخلیقی صلاحیتیں آپ کو مہمیز کررہی ہیں کہ آپ فنون ِ لطیفہ کے میدان میں طبع آزمائی کریں تو ہم آپ کی اس خواہش کو تحریک دینے کیلئے کچھ کام کی باتیں بتاتے ہیں تاکہ جب آپ اپنے ادارے میں قدم رکھیں تو اپنے ارادے بلند رکھیں۔

ایک سے زائد مضامین

لبرل آرٹس کی ڈگری ایک بین الکلیا تی تعلیم کے مواقع پیدا کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ آپ دیگر علوم بھی سیکھتے ہیںجو ایک دوسرے پر انحصار کرتےہیں یعنی آپ ایک سے زیادہ ڈیزائن کردہ مطالعاتی مضامین سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ زیادہ مضامین کا علم حاصل کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ اپنی دلچسپی اور رحجان کے مطابق کسی ا یک مضمون میں خاص مہارت حاصل کرسکتے ہیں، جیسے کہ آپ کو مصوری کا شوق ہے تو اس کے ساتھ ساتھ آپ مجسمہ سازی کی تکنیک سے بھی واقف ہوسکتے ہیں۔

دونوں فنون ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، ساتھ ہی آرٹس کی تعلیم کا وسیع پس منظر رکھنا طلبا کو مختلف قسم کے کیریئر میںکامیابی کے اعلیٰ مواقع فراہم کرتا ہے اور آپ کو اپنے شوق کی پیروی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

تخلیقی سوچ میں مہارت

ایک سے زیادہ موضوعات آپ کی تجزیاتی، تنقیدی اور تخلیقی سوچ کی مہارت کو بڑھانے میں معاون ہوتے ہیں۔ مزید سوالات پوچھنے ، مختلف زاویوں سے کسی مسئلے کو دیکھنے اور ان کے لئے مستند حل تلاش کرنے سے آپ کے رحجان میں اضافہ ہوتاہے۔

لبرل آرٹس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا معلومات کے حصوں کامشاہدہ ، استدلال اور انہیں مربوط کرنا سیکھتے ہیں کیونکہ اس تعلیم میں اس بات پر توجہ مرکوز نہیںرکھی جاتی کہ صرف سوچنا ہے بلکہ اس بات کو تقویت دی جاتی ہے کہ کیا سوچنا ہے؟ یہ ہنراساتذہ کے جدید خیالات کیلئے بھی اہم ہےجسے وہ شاگردوں کو سکھانے کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی میں بھی تبدیلی لاتے ہیں۔

گفت و شنید کا ہنر

علم کے وسیع و عریض سمندر میں اگر طالب علم سرسری ہی تیرے پھر بھی وہ اتنا آراستہ و پیراستہ ہوجاتاہے کہ لبرل آرٹس کی ڈگری کا پیچھا کرتے کرتے واضح طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا سیکھ لیتا ہے۔ لبرل آرٹس کے طلبا کی پیش کشوں اور تحریری رپورٹس کے دوران بہتر کارکردگی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

وہ صحیح الفاظ کو استعمال کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور جانتے ہیں کہ ایک لفظ کسی متن یا گفتگو کے پورے معنی کو بدل سکتا ہے۔ اگر آپ کسی غیر ملکی زبان کی کلاس لیتے ہیں تو پھر یہ سونے پر سہاگہ ہوگا۔

وافرمواقع

کچھ لوگوںکا خیال ہے کہ لبرل آرٹس کی تعلیم کے ساتھ نوکری حاصل کرنا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ میڈیا میں تخلیقی افراد کی مانگ بڑھتی جارہی ہے اور فنون ِ لطیفہ کے طالب علموں کو دوران تعلیم بھی ملازمت یا انٹرن شپ کی پیشکش آجاتی ہیں۔

لبرل آرٹس کے پس منظر والے افراد زیادہ تر آئوٹ آف د ی باکس سوچتے ہیں۔ کمپنیوں کے سربراہان بھی اپنے ملازمین میں اس صلاحیت کے متلاشی ہوتے ہیں کیونکہ کسی بھی بحران کی صورت میںکچھ ہٹ کر (Out of the box)سوچنے والے اس بحران کو حل کرنے میں زیادہ بہتر مشورے دے سکتے ہیں۔