مسجد میں میوزک ویڈیو، صبا قمر نے وضاحت دے دی

August 09, 2020

مسجد میں میوزک ویڈیو، صبا قمر نے وضاحت دے دی

گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کے نئے گانے کی ویڈیو کی مسجد وزیر خان میں شُوٹنگ اور رقص کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فنکاروں کے اس اقدام کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا میں اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کے گانے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے، گانے کی عکس بندی تاریخی مسجد وزیرخان میں کی گئی ہے جس میں مسجد کے تقدس کوپامال کیا گیا ہے۔

صارفین کی جانب سے حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا، ایسے میں فنکاروں نے وضاحت دیتے ہوئے لوگوں کی دل آزاری ہونے پر معافی مانگ لی ہے۔

اداکارہ اور بلال سعید کے نئے گانے ’قبول ‘ کی ڈائریکٹر صبا قمر نے شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد اپنے اوپر کی جانے والی تنقید کا جواب دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اداکارہ نے ایک طویل کیپشن کے ساتھ گانے کا ٹیزر جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’شُوٹنگ کے دوران مسجد کی انتظامیہ بھی موجود تھی اور وہ گواہ ہیں کہ وہاں کسی قسم کی کوئی موسیقی نہیں چلائی گئی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ وہ واحد حصہ ہے جو تاریخی وزیر خان مسجد میں فلمایا گیا تھا، یہ میوزک ویڈیو کا تعارفی حصہ ہے جس میں نکاح کا منظر پیش کیا گیا ہے۔ اسے نہ تو کسی طرح کے پلے بیک میوزک کے ساتھ فلمایا گیا تھا اور نہ ہی یہ میوزک ٹریک کا حصہ ہے۔‘


صبا قمر نے لکھا کہ ’فلم بندی کے وقت مسجد کی انتظامیہ بھی موجود تھی اور وہ گواہ ہیں کہ وہاں کسی قسم کی کوئی موسیقی نہیں چلائی گئی، گانے کی پوری ویڈیو 11 اگست کو سامنے آرہی ہے۔ ‘

اداکارہ نے لکھا کہ ’بی ٹی ایس کی ویڈیو جو سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی ہے وہ ’قبول‘ کے پوسٹر کے لیے محض ایک کلک تھا جس میں شادی شدہ جوڑے کو ان کے نکاح کے بعدخوشی سے دکھایا گیا تھا۔

صبا نے کہا کہ ’اس کے باوجود اگر ہم نے انجانے میں اگر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو ہم تہہِ دل سے آپ سب سے معذرت خواہ ہیں۔‘

اداکارہ نے بتایا کہ ’قبول‘ کی ویڈیو 11 اگست کو ریلیز کی جائے گی۔


دوسری جانب گلوکار بلال سعید نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ لوگ کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے براہ کرم ویڈیو دیکھیں۔ اور سمجھیں کہ ہم سب ایک ہی صفحے پر ہیں۔‘

بلال سعید نے لکھا کہ ہم سب مسلمان ہیں، ہمارے دل میں بھی اپنے مذہب اسلام کے لیے اتنی ہی محبت اور احترام ہے جتنا آپ سب کے دل میں ہےاور کبھی بھی اس کی توہین کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔