ٹیٹ اونر کا آرٹ گیلری شاپ سے 200 جابس کٹوتیوں کے منصوبہ کا دفاع

August 10, 2020

لندن (پی اے) ٹیٹ آرٹ گیلری کی سربراہ نے کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں اپنی شاپس اور کیفے سے تقریباً200 جابس ختم کرنے کے منصوبہ کا دفاع کیا ہے۔ماریہ بالشاہ نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ڈیزرٹ آئی لینڈ ڈسکس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت ٹریڈنگ بزنس کافی بڑا ہے۔پروگرام کی میزبان لارین لیورن نے ان سے سوال کیا کہ کیا ٹیٹ انٹرپرائزیز نے 200 جابس کے خاتمہ کے لئے انہیں فاضل قرار نہیں دیا ؟۔ بالشاہ کا کہنا تھا کہ کمپنی نے ملازمتوں کے خاتمہ کا پروگرام جب تک ممکن ہوسکے ملتوی کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کمرشیل شاخ میں تھوڑے سٹاف کی ضرورت ہوگی کیونکہ طویل عرصہ تک وزیٹر کی تعداد بدستور 50 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ انہوں نے پروگرام میں بتایا کہ ہم سٹاف کو فاضل قرار دینے کے لئے مشاورت کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون کے پورے عرصہ میں ہم نے سٹاف کو پوری 100 فیصد اجرت دی ہے اور مشاورت کے پراسس کو جس حد تک ممکن ہو ملتوی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے سٹاف میں سے کسی ایک کو بھی فارغ نہیں کرنا چاہتے مگر ہم جانتے ہیں کہ ایسا کرنا پڑے گا ورنہ بزنس نہیں چل سکے گا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے 17 مارچ سے بند ہونے کے بعد جب 27 جولائی کو ٹیٹ گیلریز دوبارہ کھولی گئیں تو ٹیٹ ماڈرن کے باہر سٹاف نے مظاہرہ کیا۔ واضح رہے کہ ٹیٹ انٹرپرائزیز لمیٹیڈ ایک کمر شیل سبسیڈیری ہے جو گیلریز میں ریٹیل پبلشنگ اور کیٹرنگ کا بزنس چلاتی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کی ایک بڑی تعداد میں جابس کٹوتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا متاثرین کم تنخواہ والا سٹاف ہے جن کی اکثریت کا تعلق سیاہ فام ، ایشیائی اور نسلی اقلتی کمیونٹی( بی ایم ای) سے ہے۔