ڈنمارک میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

August 10, 2020

کوپن ہیگن ( جنگ نیوز)تحریک کشمیر ڈنمارک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور آئین کی دفعہ 35 اے اور 370 کے خاتمے کے سال مکمل ہونے اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے بھارتی سفارت خانہ کےباہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں خواتین، بچوں اوربزرگوں کی بڑی تعداد سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی محاصرے کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ کیا اور نریندرا مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔ شرکاء نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل آسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت عرصہ دراز سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا پامال کر رہا ہے ۔عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔ ڈینش بزنس مین جس کرس لوو سن نے کہا اس کی کمپنی ملین ڈالرز کی تجارت بھارت سے اس وقت تک بند رکھے گی جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی نہیں روکتا۔ مظاہرے میں ڈاکٹر ہما خان، ڈاکٹر صائقہ راضی ، صبا نورین، روہینہ طاہر ، حنا احمد، کشمیری خواتین کی نما ئندگی کرتے ہوئے بھارتی ظلم و ستم کو دنیا کے سامنے رکھا۔ تحریک کشمیر ڈنمارک کے سرپرست میاں منیر احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان نے جموں و کشمیر کو دنیا کی بڑی ترین جیل میں بدل رکھا ہے، وہاں پر انسان، خواتین، بچے موت کے منہ میں جا رہے ہیں، ہم پوری دنیا تک اپنی صدا پہنچانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر مختلف سیاسی سماجی تنظموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے نے بھی خطاب کیا ۔ ان میں چوہدری ولائیت خان، انور شہزاد، چوہدری شوکت، راجہ بابر،راجہ طارق انجم ، چوہدری ایوب آرائیں، عمران محبوب، ظفر اعون، شہزاد عثمان بٹ، مرزا حماد، مجیب قریشی، اشفاق ابدالی، راجہ افتخار اور ملک طاہر سمیت دیگر شامل ہیں۔ تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل احمدآسی اور میاں منیر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ایک قرار داد پیش کی جیسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔قراردادکو بھارتی سفارت خانہ میں جمع کر وا گیا۔