عوامی دباؤ پر لبنانی وزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی

August 10, 2020

بیروت میں دھماکوں کے تناظر میں ہونے والے پُرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد لبنان کے وزیرِاعظم نے کابینہ سمیت استعفیٰ دے دیا۔

لبنانی وزیراعظم عوامی مطالبے پر استعفیٰ صدر مائیکل عون کو پیش کریں گے۔

عوام سے خطاب میں حسن دیاب نے کہا کہ 7 سالوں سے بندرگاہ کے گودام میں حساس دھماکا خیز مواد کی موجودگی بندرگاہ حکام کی کرپشن کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے اسی کرپشن کا نتیجہ ہیں، سانحے کے ذمے داروں کو انجام تک پہنچانے اور حکومت نظام میں حقیقی تبدیلی کے مطالبات میں عوام کے ساتھ ہیں۔

اس سے قبل کابینہ اجلاس میں وزیرِ اطلاعات، وزیر ماحولیات، وزیرِ انصاف اور وزیر مالیات سمیت پارلیمان کے 9 ارکان مستعفیٰ ہوگئے تھے۔

مستعفیٰ ہونے والے وزراء نے باقی وزیروں کے بھی استعفیٰ پر زور دیا جس کے بعد وزیرِاعظم سمیت کابینہ نے حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

4 اگست کو دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں میں 163 افراد جاں بحق اور 6 ہزار زخمی ہوئے تھے جبکہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد 3 لاکھ ہے۔