محرم الحرام اور کورونا کا خدشہ

August 12, 2020

کورونا سے عالمگیر تباہی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دنیا بھر کے سائنسدان ابھی تک اس وبا کا علاج یا حفاظتی ویکسین تیار نہیں کر پائے چنانچہ ابھی تک اس سے بچائو کی واحد تدبیر احتیاط ہے، جیسا کہ پچھلے دنوں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ایدیانوم نے بھی خبردار کیا تھا کہ کچھ ممالک احتیاط سے کام نہیں لے رہے اور اب اگر یہ وبا پھیلی تو اس پر قابو پانا ممکن نہ ہوگا۔ پاکستان کے حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے خبردار کیا ہےکہ محرم الحرام کے جلوسوں کے لئے قواعد و ضوابط اور ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں فورم کے اجلاس میں محرم الحرام کے جلوسوں اور عوام کی صحت کو یقینی بنانے پر غور ہوا۔ اسد عمر نے کہا کہ جوکاروبار اور شعبے کھولے ہیں ان میں کورونا سے متعلق ٹریس، ٹریک اور ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔ عوام کی صحت اور تحفظ کا واحد راستہ کورونا ٹیسٹنگ ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ جامع قواعد و ضوابط وضع کرنے کے لئے علماء کرام سے مدد لی جا رہی ہے۔ اپنے نظریات و عقائد پر عمل کرنا ہر ایک کا آئینی حق ہے لیکن جان کی حفاظت کرنا فرض اولین ہے۔ ہمارے پاس تو عید الفطر کے لاک ڈائون کی نرمی کے نتائج کی صورت میں مثال بھی موجود ہے یہی وجہ ہے کہ عید الاضحی پر لاک ڈائون رکھنا پڑا، خدانخواستہ اس کا مطلب کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ عوامی صحت ہے اور خاص طور پر اس لئے کہ اس سے متاثرہ شخص سینکڑوں افراد کو متاثر کرسکتا ہے۔ ضروری ہے کہ حکومت جامع حکمت عملی وضع کرکے عوام کو سہولت دے اور عوام تمام قواعد و ضوابط اور ایس او پیز پر عمل کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں تاکہ سبھی کورونا ایسے مہلک وائرس سے محفوظ رہیں۔