ینگ فارماسسٹ کمیونٹی پشاور کا ترامیم شدہ ڈرگ رولز نافذ کرنے کا مطالبہ

August 12, 2020

پشاور (نیوز ڈیسک)ینگ فارماسسٹ کمیونٹی پشاور کے صدر وقاص اور جنرل سیکرٹری انعام اللہ نے عوامی مفاد و جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے ترامیم شدہ ڈرگ رولز کو اسکی اصل روح میں من و عن نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرگ رولز 2017 نافذ نہ کرنے اور کیٹگری سی پر کسی بھی قسم کی مہلت دینے کی صورت میں صوبہ بھر میں احتجاج کیا جائیگا۔انہوںنے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 2017ء میں صوبائی حکومت نے ڈرگ ایکٹ1976ء کے سیکشن44کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ھوئے، ڈرگ رولز 1982ء میں ترامیم کیںجس کا مقصد یہ تھا کہ عوام کو فارمیسی یا میڈیکل سٹور پر ادویات مستند، پیشہ ور اور ادویات کے بارے میں علم رکھنے والے اعلی تعلیم یافتہ فرد کے ذریعہ میسر ہوں جو جعلی ادویات کی روک تھام، مریض کو نسخے کے مطابق ادویات کی فراہمی اور ادویات کی درست وقت پر درست مقدار کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرےاور عوام کو ادویات کے بارے میں مکمل رہنمائی و تمام تر معلومات باہم فرام کرے۔بد قسمتی سے صوبائی حکومت نے ان قوانین کا نفاذ باربار ملتوی کیا۔ان قوانین اور کیٹگری سی پر چھوٹ کی آخری مہلت بھی 30جون 2020کو ختم ہو گئی لیکن عید سے پہلے صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا سے کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ کیٹگری سی پر پابندی ختم کرنے کیلئے ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔اسطرح دوبارہ توسیع کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔ ملک کے کسی دوسرے صوبے میں اس طرح کی کمزور قانون سازی نہیں ۔ترمیم شدہ ڈرگ رولز کے مطابق افراد ہی کوالیفائڈ فرد تسلیم کئے جائیں حکومت ڈاکٹری نسخہ کے بغیر ادویات کی فروخت کے حوالے سے قواعد وضوابط پر عمل کرائے۔میڈیکل اسٹورز اور فارمیسی شاپس پر عطائیت کے خاتمہ اور دیگر امور پر ہر صورت عمل کرایا جائے۔ چند مفاد پرست عناصر کی ایماء پر ڈرگ رولز ترامیم 2017 کو اسکی اصل روح میں نافذ نہیں کیا اور حکومت دوبارہ مزید مہلت کی تیاری میں ہے۔