ایشیا سے باہر ریکارڈ پریشان کن، انگلینڈ سے دوسرا ٹیسٹ، پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج

August 13, 2020

ایشیا سے باہر ریکارڈ پریشان کن، انگلینڈ سے دوسرا ٹیسٹ، پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج

ساؤتھمپٹن (جنگ نیوز) مانچسٹر میں جیتا ہوا ٹیسٹ ہارنے کے بعد شائقین کرکٹ مایوس اور سابق کرکٹرز کھلاڑیوں پر سخت تنقید کررہے ہیں۔ انگلش سرزمین پر گذشتہ دو ٹیسٹ سیریز برابر کھیلنے کے بعد پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں واپس آنے کے لئے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں سر دھڑ کی بازی لگانا ہوگی۔ انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان دوسرا ٹیسٹ جمعرات سے ایجز بائول میں شروع ہورہا ہے۔ پچ پر ہلکی گھاس موجود ہے پاکستان نے انہی سولہ کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے جس نے پہلے ٹیسٹ میں شرکت کی تھی۔ میچ بارش سے متاثر ہوسکتا ہے۔ بیٹنگ لائن میں کپتان اظہر علی اور اسد شفیق کی خراب کارکردگی پر سخت تنقید ہورہی ہے۔ ٹیم میں شاداب خان کی جگہ فواد عالم کی شمولیت کا امکان ہے۔ اگر فواد عالم ٹیسٹ کھیلتے ہیں تو وہ دس سال اور88ٹیسٹ میچوں کے وقفے سے پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ پاکستان کو سیریز بچانے کے لئے ٹیسٹ میچ جیتا ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کو انگلش سرزمین پر آخری بار سیریز میں دس سال پہلے 2010میں 3-1 سے شکست ہوئی تھی۔اسی برس بدنام زمانہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد سے پاکستان نے انگلینڈکو دو بار متحدہ عرب امارات میں شکست دی۔2016 اور پھر 2018 میں انگلینڈ میں سیریز برا بر ہوئیں ۔ پاکستان کے لئے سب سے پریشان کن صورتحال ایشیا سے باہر خراب ٹیسٹ ریکارڈ ہے۔ پاکستان کو گذشتہ سات ٹیسٹ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سیریز سے قبل پاکستان کو جنوبی افریقا میں تین صفر اور اظہر علی کی کپتانی میں آسٹریلیا کے ہاتھوں دو صفر سے شکست ہوئی ہے۔ پاکستان کے لئے سب سے تشویش ناک بات کمزور اور نا تجربہ کار بولنگ اٹیک کی کارکردگی ہے۔ ایشیا سے باہر گذشتہ 8ٹیسٹ میچوں میں پاکستانی بولر دو بار بیس وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ مایوسی ضرور ہے مگر ہمیں اسے اپنے ذہنوں میں برقرار نہیں رکھنا ورنہ واپسی مشکل ہوگی اور لڑکوں کو بھی خود پر بھروسہ ہے کہ وہ ابھی واپس آسکتے ہیں۔ شائقین نے اب تک ہمیں گھروں سے بھرپور سپورٹ کیا ہے، برائے مہربانی اسے جاری رکھیں، ہم سیریز میں واپسی کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔مانچسٹر میں جوزبٹلر اور کرس ووکس کی نا قابل یقین بیٹنگ نے پاکستان کی جیت کا خواب چکنا چور کردیا۔ انگلینڈ نے تاریخ میں دسویں بار کامیاب ہدف عبور کرکے تایخ رقم کی۔ پاکستان کے خلاف کسی بھی ٹیم نے ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں 20 سال کے دوران 220 رنزسے زائد کا ہدف پہلی بار عبور کیا۔ 2000 میں سری لنکا نے راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف 220 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔ انگلینڈ نے بین اسٹوکس کی جگہ اولی رابنسن اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔ بین اسٹوکس اگلے ٹیسٹ میچوں میں گھریلووجوہ کے سبب حصہ نہیں لے سکیں گے۔