آج بائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

August 13, 2020

بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے زندگی کی دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں رہتے

13 اگست یعنی آج بائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ، بائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں کی فہرست میں کئی نامور شخصیات شامل ہیں۔

بائیں ہا تھ سے کام کر نے والوں کا عالمی دن منائے جانے کا مقصد اس تاثر کو زائل کرنا ہے کہ بائیں ہاتھ سے کام کرنے کی عادت کوئی بیماری یا بری بات ہے، بائیں ہاتھ سے کا م کرنے والے افراد کا کلب 1992ء میں برطانیہ میں قائم ہوا جس کی کوششوں سے1992ء میں 13 اگست کو پہلا لیفٹ ہینڈرز ڈے منایا گیا۔

ماہرین نفسیات کے مطابق بائیں ہاتھ سے کام کرنا کوئی عادت نہیں بلکہ اس کا براہ راست تعلق دماغ سے ہے اور ایسے افراد تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ اعدادو شمار کے مطابق دنیا میں سات سے دس فیصد لو گ بائیں ہا تھ والے ہیں جن میں عورتو ں کی نسبت مر دوں کی تعداد زیادہ ہے۔

بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے زندگی کی دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں رہتے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نہ صرف گزشتہ سات سابق امریکی صدور بل کلنٹن، بش سینئر، ریگن، جیمز، ہوور،ہیری اور فورڈر لیفٹ ہینڈر تھے بلکہ امریکی صدرباراک اوباما کا نام بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔

اس کے علاوہ قدیم حکمرانوں میں سکندر اعظم، جو لیس سیزر، نپو لین بو نا پارٹ، ونسٹن چرچل اور ہوگو شاویز بھی الٹے ہا تھ سے کام کر تے تھے۔

دنیا کے امیر تر ین شخص بل گیٹس کا شمار بھی ا نہی لو گو ں میں ہو تا ہے جبکہ اس فہر ست میں شامل دیگر معروف شخصیات میں ارسطو، آئن سٹائن، نیل آرم سٹرانگ، نیو ٹن، مارک ٹوین، کا فکا، مارلن منرو، جو لیا رابر ٹس، انجلینا جو لی، چارلی چپلن کا نام آتا ہے۔

امیتابھ بچن اور ان کے بیٹے ابھیشک بچن بھی بائیں ہاتھ سے کام کے عادی ہیں جبکہ کرکٹ میں وسیم اکرم، برائن لارا اور گیری سوبرز نے بھی بائیں ہاتھ سے نام کمایا ہے۔