مفت سکول میلز کم آمدنی والی مائیگرنٹ فیملیز کے بچوں کو بھی فراہم کیا جانا چاہئے، چیرٹیز کی سفارشات

August 15, 2020

لندن ( پی اے ) مفت سکول میلز کم آمدنی والی مائیگرنٹ فیملیز کے بچوں کو بھی فراہم کیا جانا چاہئے۔ چیرٹیز نے کہا ہے کہ فری سکول میلز انگلینڈ میں مائیگرنٹس کے ایسے بچوں کو بھی مستقل بنیاد پر فراہم کیا جانا چاہئے جو فی الوقت پبلک سپورٹ کا استحقاق نہیں رکھتے۔ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے دوران میل سکیم میں عارضی طور پر ایسی فیملیز کو بھی شامل کر لیا گیا تھا جنہیں پبلک فنڈز( این آر پی ایف) سے سپورٹ ملتی ہے۔ 60 تنظیموں نے وزیر تعلیم کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ سکیم میں مستقل طور پر توسیع کی جائے۔حکومت نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک سکیم کو توسیعی طور پر چلاتی رہے گی جب تک کوویڈ۔19 سکولوں پر اثر اندوز ہو رہا ہے۔ این آر پی ایف کی حیثت اس شرط پر بعض مائیگرنٹس کو دی گئی ہے کہ انہیں برطانیہ میں رہنےکا حق حاصل ہے، وہ عمومی طور پر برطانیہ کی مستقل رہائش کا استحقاق نہیں رکھتے اور انہیں حکومت کی فنڈنگ کے بیشتر فوائد حاصل کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔ حکومت پہلے ہی ٹرم ٹائم کے باہر فری سکول میلز کی فراہمی پر یو ٹرن لے چکی ہے۔ یہ حقائق جون میں ایک مداخلت کے بعد سامنے آئے جب مانچسٹر یونائیٹڈ کے فٹ بالر مارکوس ریسفورڈ نے انگلینڈ میں سمر ہالیڈیز کے دوران فری سکول میل وائوچر کے لئے ایک کمپین چلائی۔ اب چیرٹیز اور ٹریڈ یونینز نے دوبارہ وزرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی پالیسی کو تبدیل کریں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ کم آمدنی والے مائیگرنٹ فیملیز کے بچوں کو سکول دوبارہ کھلنے پر ان لوگوں کی فہرست میں شامل کیا جائے جنہیں مفت سکول میلز فراہم کیا جاتا ہے۔ وزیر تعلیم گیون ولیمسن کے نام جن 60 تنظیموں نے خط لکھا ہے ، ان میں چلڈرنز سوسائٹی ، یونیسن اور ایکشن فار چلڈرن شامل ہیں، انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ وہ اس فیصلہ کو سراہتے ہیں کہ حکومت نے اپریل میں مفت سکول میلز کی سکیم کو بعض این آر پی ایف فیملیز تک توسیع دے دی تھی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت کی اس نیت پر گہری تشویش ہے کہ مستقبل قریب میں ایسے بچوں کے لئے مفت سکول میلز کی فراہمی بند کرنا چاہتی ہے۔ جمعہ کو شائع ہونے والی آکسفورڈ کی مائیگریشن آبزرویٹری میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت برطانیہ میں 175000 سے زائد بچوں کا تعلق این آر پی ایف فیملیز سے ہے۔