کئی سال پہلے (گئے دِنوں کی کہانیاں)

September 13, 2020

مصنّف ڈاکٹر محمد ظہیر اختر

صفحات: 196

قیمت: 300 روپے

ناشر:پرنٹ ایکس پرائیوٹ لمیٹڈ۔

کتاب ملنے کا پتا: ماڈرن ٹاؤن بُک ڈپو،21۔میلو ڈی مارکیٹ، جی-6، اسلام آباد۔

جو کتاب اس وقت ہاتھ میں ہے، وہ تین مختلف کہانیاں ہیں۔اوّلین کہانی تقسیمِ ہند کے وقت کی ایک ایسی غیر مُلکی خاتون کی ہے، جو تقسیم سے پیش تر ہی غیر منقسم ہندوستان میں اس لیے مقیم تھی کہ اُس کاشوہر ریلوے میں ملازم تھا اور تقسیم کے بعد پاکستان ریلوے کا ملازم ٹھہرا،مگر اُس کے انتقال کے بعد بھی وہ عورت پاکستان ہی میں رہی۔ دوسری کہانی ایک ایسے امریکی شہری کی ہے، جو پاکستانی افسران کو کمپیوٹر کا استعمال سکھانے کے لیےپاکستان آتا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے دِنوں میں امریکی ائیر فورس سے وابستگی کے باعث اُس کے پاس بتانے کو بہت کچھ ہے۔

تیسری کہانی ایک بنگالی چپڑاسی کی ہے، جو مغربی پاکستان میں ملازم تھا۔ سقوطِ ڈھاکا کا سانحہ پیش آتا ہے،تاہم اُس کے دِل میں پاکستان کی محبّت کم نہیں ہوتی۔تینوں کہانیوں کی اہم بات یہ ہے کہ یہ پاکستان کے دائرے میں سفر کرتی ہیں۔ دِل چسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر محمّد ظہیر اخترکے لیے کہانی کہنے کا یہ اوّلین تجربہ ہے،تاہم کہانیاں پڑھتے ہوئے کہیں یہ احساس نہیں ہوتا کہ یہ کسی ایسے قلم کار کی تحریر ہے، جو اس سے پیش تر افسانوی دُنیا کا محض ایک قاری تھا، تخلیق کار نہیں۔