پنجاب کےاداروں میں بلوچستان کیلئے تعلیمی پیکجز بحال کیے جائیں،بی ایس او

September 17, 2020

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنمائوں نے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان کی تعلیمی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں صوبے کے طلباء کے لئے اسکالر شپس اور تعلیمی پیکجز بحال کئے جائیں ، بصورت د دیگر ملک بھر میں احتجاج کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل چنگیز بلوچ ، جوائنٹ سیکرٹری جنید بلوچ و دیگر نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے بڑی تعداد میں طلباء پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں اسکالرشپس پر تعلیم حاصل کررہے تھے مگر گزشتہ دنوں بلوچستان اور فاٹا کے طلباء کے لئے اسکالرشپس ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا جسے ہم بلوچ نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش سمجھتے ہیں ، بلوچستان جو پہلے سے تمام شعبوں میں پسماندہ ہے ایسے میں یہ اقدام طلباء کے تعلیم جیسے بنیادی حق پر ضرب لگانے کے مترادف ہے اور یہ اقدام کسی صورت درست نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسکالرشپس کے خاتمے کے خلاف بلوچ طلباء نے بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی کے سامنے دھرنا دے کر احتجاج شروع کیا اور ملتان کی شدید گرمی میں وہ اپنے تعلیمی حق کے لئے سڑکوں پر بیٹھے ہیں اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کمیٹی بنانا خوش آئند ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ بلوچستان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ بلوچستان کے طلباء کے لئے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں اسکالر شپس اور تعلیمی پیکجز بحال کیے جائیں ، بصورد دیگر ملک گیر سطح پر احتجاج کریں گے ۔