گیم فوجی سشانت کا آئیڈیا، افواہیں پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ

September 19, 2020

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے شہر ممبئی کی ایک عدالت نے سوشل میڈیا سائٹس اور حکام کو ہدایت کی ہےکہ وہ ان افواہوں کو پھیلنے سے روکیں، جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اکشے کمار کی جانب سے اعلان کردہ موبائل گیم ’فوجی‘ دراصل سشانت سنگھ راجپوت کا خیال ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق ممبئی کی مقامی عدالت نے ٹیکنالوجی کمپنی ’گوکی‘ کی درخواست پر عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب اور لنکڈن سمیت دیگر سوشل سائٹس کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ’فو جی‘ گیم سے متعلق پھیلنے والی غلط معلومات کو روکیں۔ساتھ ہی عدالت نےایسی افواہیں پھیلانے والے افراد کے خلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیا۔رپورٹ کے مطابق ممبئی کی عدالت کی جانب سے جاری کردہ عبوری حکم نامہ گوکی ٹیکنالوجی کمپنی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی جاری کیا گیا، جس میں پڑھا جا سکتا ہےکہ عدالت نے بھارتی حکومتی عہدیداروں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ عدالتی احکامات کو سوشل میڈیا سائٹس کی انتظامیہ تک پہنچائیں۔ڈی این اے انڈیا کے مطابق عدالت نے مذکورہ عبوری حکم اس وقت جاری کیا جب کہ بھارت بھر میں افواہیں تھیں کہ اکشے کمار کی جانب سے جلد ہی متعارف کرائے جانے والا موبائل گیم ’فو جی‘ دراصل سشانت سنگھ راجپوت کا خیال تھا۔بھارتی سوشل سائٹس اور میڈیا میں خبریں تھیں کہ دراصل سشانت سنگھ راجپوت نے ہی چینی موبائل گیم ’پب جی‘ کے متبادل گیم ’فو جی‘ کو متعارف کرانے کا سوچا تھا، تاہم وہ زندہ نہ رہے تو اکشے کمار مذکورہ گیم کو متعارف کرادیا۔تاہم اب عدالت نے واضح کردیا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں کہ ’فو جی‘ گیم کو متعارف کرانے کا پہلا خیال سشانت سنگھ راجپوت کا تھا۔