14 سالہ سید عماد علی قومی اسکریبل چیمپیئن بن گئے

September 21, 2020

14 سالہ سید عماد علی قومی اسکریبل چیمپیئن بن گئے، انہوں نے 32ویں گلیڈی ایٹر اسکریبل چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی کا ٹائٹل بھی اپنے نام کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا کی وباء کے باعث چھ ماہ سے تعطل کا شکار اسکریبل کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔ پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کراچی میں تین روزہ گلیڈی ایٹرز پاکستان اسکریبل (ماسٹرز) چیمپیئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔

چیمپئن شپ کو مقامی دوا ساز ادارے نے اسپانسرز کیا تھا، ایونٹ میں ملک بھر سے 9 سال سے 80 سال کی عمر کے 44 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ آٹھ مرتبہ کے قومی چیمپیئن وسیم کھتری کو دو روز تک واضح برتری حاصل تھی اور ان کی فتح کے امکانات کافی روشن تھے۔

20 گیمز کے بعد عماد علی، وسیم کھتری سے چار گیمز پیچھے تھے اور ٹائٹل کی دوڑ سے تقریباً باہر ہوچکے تھے لیکن 14 سالہ جونئیر ورلڈ چیمپیئن نے حیران کن کم بیک کرتے ہوئے اپنے استاد وسیم کھتری کو مسلسل چار گیمز میں شکست دے کر ٹائٹل لے اڑے۔

سید عماد علی نے 27 میں سے 19 گیمز جیتے اوران کی جیت کا اسپریڈ اسکور 1469 رہا۔ نویں ٹائٹل کیلئے پرعزم وسیم کھتری دوسری پوزیشن حاصل کرسکے۔ وسیم کھتری نے بھی 19 گیمز جیتے لیکن ان کا اسپریڈ اسکور 1210 رہا۔ حماد ہادی خان نے 18 گیمز جیت کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

دفاعی چیمپیئن حشام ہادی خان ٹائٹل کے دفاع میں ناکام رہے اور چوتھے نمبر پر رہے۔ چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والے تمام سینئیر پلیئرز بشمول سابق قومی چیمپیئنز کو نوجوان پلیئرز سے مقابلے میں سخت چیلنج کا سامنا رہا۔ 9 سال کے بلال اشعر تمام سینئیر پلیئرز سے آگے رہے۔

مہمان خصوصی ہارون قاسم نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ ہارون قاسم کا کہنا تھا کہ اس طرح کی مثبت سرگرمیوں کا انعقاد صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے اور ہم سب کو ایسی سرگرمیوں کو پروان چڑھانا چاہیے۔

دوا ساز ادارے فارم ایوو کے سی ای او سید جمشید احمد نے کہنا تھا کہ اسکریبل انسان کے مدافعتی نظام کو بہتر کرتا ہے، قومی سطح پر اس کھیل کی سرپرستی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ جسمانی اور ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کھیلوں کی سرگرمیوں کی سرپرستی کر رہا ہے تاکہ ایک صحت پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے اور دنیا بھر میں یہ نوجوان کھلاڑی پاکستان کا نام روشن کریں۔ کورونا وباء کے بعد کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند ہے۔

پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ رواں برس پاکستان اسکریبل لیگ شروع کرنے کا ارادہ تھا جس میں دنیا بھر سے کھلاڑیوں کو شریک ہونا تھا، لیکن کورونا کے سبب اب لیگ تاخیر کا شکار ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سرپرستی کرے تو پاکستان اسکریبل میں دنیا پر حکمرانی کر سکتا ہے۔