چارپائیوں کی بُنائی میں نئی جدت متعارف

September 22, 2020


صوبہ سندھ کے علاقے سانگھڑ کے گاؤں میں ایک ہنرمند نے چارپائیوں کی بُنائی کو نئی جدت اور جہت دے کر دم توڑتے ہنر کو دوبارہ زندہ کردیا ہے۔

گاؤں نظر محمد بگٹی کے رہائشی عاجز بگٹی 15 سال کی عمر سے چارپائیوں کی بُنائی کا کام کر رہے ہیں، یہ ہنر اِنہوں نے اپنے والد سے اس وقت سیکھا جب اس کی مانگ ختم ہو رہی تھی۔

عاجز بگٹی کی جانب سے وقت اور تجربے کے ساتھ چارپائیوں کی بنائی کے کام میں جدت لانے کے سبب نہ تو صرف اس فن کو نئی زندگی ملی ہے بلکہ ان کا کام بھی ترقی کرنے لگا ہے۔

تخلیقی صلاحیتوں کے مالک عاجز بگٹی نے رنگ برنگ دھاگوں سے بُنائی کے اس ہنر کو نا صرف اپنے 8 ویں جماعت میں زیر تعلیم بیٹے کو منتقل کیا ہے بلکہ اس فن کو دیگر نوجوانوں کے لیے بھی روزگار کا وسیلہ بنا رہے ہیں۔

عاجز بگٹی کا کہنا ہے کہ حکومت ان کے ہنر کا تربیتی مرکز کھلوانے میں مدد کرے تو نہ صرف سندھ کی اس زوال پزیر ثقافت کو دوبارہ عروج ملے گا بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کا ایک ذریعہ بھی پیدا ہوجائے گا۔