کورونا کے باعث شہریوں کے معمولات زندگی میں تبدیلی

September 24, 2020

سٹیفورڈ(مریم فیصل )کورونا وبا کے باعث لوگوں کے معمولات زندگی میں بہت فرق آیا ہے ۔ لاک ڈاؤن سے پہلے روزانہ آفس جانے والے ایک روٹین کی زندگی گزارتے تھے جس میں صبح آفس جانے سے پہلے شاور لینا ضروری تھا لیکن لاک ڈاؤن کے بعد جب گھر سے کام کرنے کا عمل شروع ہوا تو خاص کر آفس ورکرز کے ڈیلی روٹین میں یہ تبدیلی آئی ہے کہ اب وہ روزانہ صبح کا شاور لینا ضروری نہیں سمجھتے ۔ جس کے باعث غسل کے لئے استعمال ہونے والی پروڈکٹس کی فروخت میں واضح کمی ہوئی ہے جس کا نقصان ایسی پروڈکٹس سیل کرنے والی کمپنیوں کو ہورہا ہے ۔ شاور جیل جیسی پروڈکٹس بیجنے والی کمپنیوں کے ترجمان کا کہنا ہے لاک ڈاؤن نے لوگوں کی زندگیوں کے روز مرہ کے روٹین کو یکسر تبدیل کر دیا ہے، اس لئے اب شاور جیلز اور نہانے کے لئے استعمال ہونے والے صابن کی سیل میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آرہی ہے، تاہم اینٹی بیکٹریل پروڈکٹس جیسا کہ ہینڈ سینی ٹائزر اور ہینڈ جیلز کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ کیونکہ اب شیو کرنا روزانہ کے روٹین کا حصہ نہیں ہے اس لئے ریزر وغیرہ بھی کم ہی فروخت ہو رہے ہیں ۔