امریکی سیاست میں مداخلت، ہیری اور میگھن پر امریکی حکومت بھی ناراض

September 24, 2020

برطانوی شاہی خاندان کے سینیئر رکن شہزادہ ہیری اور انکی اہلیہ میگھن مارکل کے حالیہ ٹیلی ویژن پروگراموں میں نظر آنے کے بعد سے ان کے خلاف ناراضگی میں اضافہ ہوا ہے۔

شاہی خاندان کے چاہنے والوں کی جانب سے امریکی سیاست میں مداخلت کے حوالے سے ان دونوں کے خلاف شاہی پروٹوکول کو توڑنے یا اس کی خلاف ورزی کرنے پر جو غم وغصہ ہے، اب اس کا اظہار امریکی حکومت نے بھی کردیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد اب ان کے 2016 میں صدارتی انتخابات کے دوران مشیر کے فرائض انجام دینے والے کورے لیوانڈوسکی نے کہا ہے کہ انھیں امید ہے کہ ڈیوک اور ڈچز آف سسیسکس اب امریکا سے چلے جائیں گے۔

برطانوی ٹیبلائیڈ ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدارتی مشیر کورے لیوانڈوسکی نے کہا کہ وہ اس ملک کو چھوڑ کر جانے سے برطانیہ کو دوبارہ پرعظمت بنادینگے، مجھے امید ہے کہ وہ ایسا ہی کرینگے۔

جبکورے لیوانڈوسکی سے پوچھا گیا کہ شاہی جوڑے نے تو صدر ٹرمپ کے حریف امیدوار جو بائیڈن پر بھی تنقید کی ہے، تو سابق امریکی صدارتی مشیر نے کہا کہ غالباً آپکا کہنا ہے کہ انھوں نے بائیڈن جو کہ نفرت سے بھری اور تقسیم کرنے والی زبان استعمال کرتے ہیں بالخصوص افریقی نژاد امریکیوں کے حوالے سے، ان پر تنقید کی ہے۔

یاد رہے کہ اپنے ٹی وی پروگرام میں شاہی جوڑے نے امریکیوں پر زور دیا تھا کہ وہ آئندہ انتخابات سے قبل نفرت آمیز تقاریر، غلط اطلاعات اور آن لائن پھیلائی جانے والی منفیت کو مسترد کردیں۔