سید مودودیؒ عالم اسلام کے بڑے مفکراور مصنف تھے، محمد غالب

September 25, 2020

ابرمنگھم (پ ر) سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ عالم اسلام کے ایک بڑے مفکر واسکالر اور مصنف تھے۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی کو اللہ کے دین کی خاطر وقف رکھا،ایک ایسے دور میں اسلام کے مکمل نظام حیات کو پیش کیا جب پوری دنیا کے مسلمان یہ بھول چکے تھے کہ اسلام بھی ایک مکمل نظام ہے جو انسانیت کی رہنمائی کرتا ہے جس میں دنیا اور آخرت بھی ہے، زندگی کے تمام شعبوں میں اللہ کے نظام پر عمل کیا جاسکتا ہے، اسی نظام سے دنیا کو انصاف اور امن مل سکتا ہے اس نظام کی تشہیر کے لیے وہ تنہاکئی آدمیوں اور اداروں کا کام کر رہے تھے۔ ان خیالات کا اظہار سید مودودی فائونڈیشن برطانیہ کے چیئرمین محمد غالب نے سید مودودیؒ کی برسی کے موقع پر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیدمودودی نےآج کے جدید دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے قران اور سنت کی روشنی میں انسانوں کوپیش آنے والے مسائل پر گفتگو کی اور مختلف کتابیں لکھ کر نہ صرف مسلمانوں کو توجہ دلائی بلکہ ان کی تحریروں سے غیر مسلموں نے بھی استفادہ کیا اور غیر مسلمانوں نے اسلام قبول کیا۔ انہوں نے کہا سید مودودی نے غلامی کے دور میں مسلمانوں کے اندر اسلام کے مکمل نظام کو سمجھنے کا شعور پیدا کیا، کالجوں اور یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات اصل میں ان کا ہدف تھے اور بے شمار لوگ متاثر ہو کر اسلام کی طرف متوجہ ہوئے، اسلام کو سمجھنے کے لیے ان کے لٹریچر کا مطالعہ کیا، ایسے مسلمان بھی جو بیزار ہو کر کمیونسٹ ہوگئے تھے وہ بھی اسلام کی طرف واپس آئے ۔ محمد غالب نے کہا کہ سید مودودی نے آسان اردو زبان میں اسلامی نظام سمجھانے کوشش کی، بڑی تعداد میں ان کی کتابوں کا ترجمہ انگریزی کے علاوہ دنیا کی دیگر زبانوں میں ہو چکا ہے کہیں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ان کی کتابوں کو نصاب میں شامل کیا گیا، غیر مسلموں نےاس سے فائدہ اٹھایا اور بدقسمتی سے مسلمانوں کے اندر وہ نتائج برآمد نہیں ہوئے جن کی آج امت کو ضرورت ہے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ مسلمان اللہ کے دین کو سمجھنے اور شعور حاصل کرنے کے لیے ان کی تحریروں سے رہنمائی حاصل کریں ۔