شہرہ آفاق گلوکار ایس پی بالاسبرامنیم چل بسے

September 25, 2020

بھارتی فلمی صنعت ایک بار پھر صدمے کا شکار ہوگئی، شہرہ آفاق گلوکار ایس پی بالا سبرامنیم (ایس پی بی) اپنے پرستاروں کو غمزدہ چھوڑ کر چل بسے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 74سالہ سبرامنیم کی موت کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث ہوئی، وہ اسپتال میں 4 اگست سے زیر علاج تھے۔

ایس پی بی موسیقی کار، اداکار، ڈبنگ آرٹسٹ اور شہرہ آفاق گلوکار سمیت کئی صلاحیتوں کے حامل تھے، انہوں نے 16مختلف زبانوں میں 40 ہزار سے زائد گانے گائے اور 6 نیشنل ایوارڈ اپنے نام کیے۔

بالاسبرامنیم کے بیٹے ایس پی چرن نے صحافیوں سے گفتگو میں اپنے والد کی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ آج دوپہر کو چل بسے، وہ ہم سب کے تھے، وہ اپنے گانوں کے ذریعے زندہ رہیں گے۔


ایس پی بالا جو 5 اگست کو چنئی کے اسپتال میں داخل کیے گئے، ان میں کورونا وائرس کی ہلکی علامات تھیں، اس دوران انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی شیئر کی، جس میں کہا کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں جبکہ 4 ستمبر کو ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بھی منفی آگیا تھا تاہم وائرس سے پیدا پیچیدگیوں نے ان کی جان لے لی۔

اسپتال کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ ایس پی بی سبرامنیم کو 5 اگست کو ایم جی ایم ہیلتھ کیئر میں داخل کرایا گیا، 14 اگست کو وائرس کے باعث وہ نمونیہ کا شکار ہوگئے اور انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا، انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کی مسلسل نگرانی کر رہی تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ4 ستمبر کو منفی آگیا تھا، تاہم آج صبح ان کی حالت ایک بار پھر بگڑ گئی اور انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، میڈیکل ٹیم نے جان توڑ کوششیں کیں، لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔

گزشتہ روز اسپتال انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایس پی بالا کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، 13 اگست کو جب سے انہیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں وینٹی لیٹرز پر تھے، ان کی پلازمہ تھراپی اور فزیو تھراپی بھی کرائی، ایک مرحلے پر لگا کہ ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔

تاہم بعد میں وہ وینٹی لیٹر اور ای سی ایم کی مدد سے سانس لے رہے تھے، ان کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی، لیکن اس کے باوجود وہ ڈاکٹروں کو جواب دے رہے تھے۔

ایس پی چرن جو اکثر اپنے والدکی طبیعت سے متعلق معلومات فراہم کرتے تھے انہوں نے کہا کہ جیسے ہی مجھے 19ستمبر کو پتا چلا کہ انہوں نے منہ سے کھانا لینا شروع کر دیا ہے، جس سے امید پیدا ہوئی کہ وہ جلد بہتر ہوجائیں گے۔