متوقع گیس بحران

September 26, 2020

وفاقی حکومت نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ پچھلے کئی برسوں کی طرح اس موسم سرما میں بھی گیس بحران کا امکان ہے۔ کہا گیا ہے کہ سندھ کو پنجاب سے زیادہ گیس کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے اور صنعتوں کی ممکنہ بندش کے علاوہ عوام بالخصوص کراچی کے عوام کی مشکلات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہوگی۔ وزیر توانائی عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر پٹرولیم ندیم بابر نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو اچھے آرڈرز مل رہے ہیں اور وفاقی حکومت انہیں گیس کی فراہمی کی ہر ممکن کوشش کرے گی تاہم کھانا پکانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو ترجیح دی جائے گی۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ سندھ حکومت 17کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن بچھانے کی اجازت نہیں دے رہی اگر اجازت مل گئی تو گیس کی کمی کسی حد تک پوری کر سکیں گے۔ بتایا گیا کہ گزشتہ برس سدرن گیس پائپ لائن سسٹم میں 1120سے 1150ملین کیوبک فٹ شامل ہو رہی تھیں آج یہ نمبر 960سے 970ہے۔ اس حقیقت کو جھٹلانا ممکن نہیں کہ وطن عزیز میں آبادی کے اضافے اور شہروں کی طرف نقل مکانی کے رجحان نے مسائل کو پیچیدہ بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ دوسرے گیس کے نئے ذخائر تلاش نہ کرتے ہوئے پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ بھی تکمیل نہ پا سکا، نتائج ہمارے سامنے ہیں اور فی الوقت اس کا کوئی فوری حل بھی دکھائی نہیں دے رہا۔ حکومت نے اس بات کا نوٹس لیا ہے تبھی تو وفاقی وزیر توانائی نے یہ انتباہ کیا ہے۔ سندھ حکومت کو چاہئے کہ جس پائپ لائن کی بات کی جا رہی ہے اسے مکمل کروانے میں خود آگے آئے تاکہ کراچی کی صنعتوں کو رواں رکھنے اور گھریلو صارفین کو سہولتیں دینے کا اعزاز اس کے حصے میں آئے۔ علاوہ ازیں حکومت نے اس معاملے کے مستقل حل پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998