علی رضا سید کا کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کے موقف کا خیرمقدم

September 26, 2020

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جمعہ کے روز ورچوئل خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کے مسئلہ کشمیر پر واضح موقف کی تعریف کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم کے تازہ موقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے بڑے واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت کا کشمیر پر قبضہ غیرقانونی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی میں ملوث ہے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دبا رہا ہے اور نیز اب آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ عمران خان کا موقف انتہائی واضح اور خوش آئندہ ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ عمران خان مسئلہ کشمیر کو خاص اہمیت دیتے ہیں لیکن اس وقت واضح موقف کے ساتھ ساتھ نتائج کے حامل اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے واضح کیا کہ کشمیریوں کی نظریں پاکستان پر ہیں اور پاکستان کو تقاریر کے ساتھ عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے اور آئے روز ماورائے عدالت قتل عام ہورہا ہے، خصوصاً نوجوانوں کو نشانہ بنا کر قتل کیا جاتا ہے یا انہیں غیرقانونی حراست کے دوران ہی ماردیا جاتا ہے۔ بڑی تعداد میں نوجوان حراست کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بے شمار لوگ بے جرم و خطا جیلوں میں ہیں اور بہت سے سیاسی رہنماء بھی نظربند اور پابند سلاسل ہیں۔ خصوصاً پچھلے سال پانچ اگست سے اب تک ظلم کی انتہا ہوچکی ہے، ملٹری لاک ڈاؤن مسلسل جاری ہے اور کشمیری سنگین پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنے موثر سفارتی مشنز کو بیرونِ ممالک روانہ کرے اور مسئلہ کشمیر پر مضبوط موقف پیش کرے، خاص طور پر انسانی حقوق کا مسئلہ اجاگر کرے۔ عالمی عدالت میں ماورائے عدالت قتل عام و انسانیت کے خلاف دیگر جرائم کو پیش کرے۔

اس حوالے سے پہلے مرحلے میں فوری طور پر کشمیر پر ایک اعلیٰ سفارتی نمائندہ تعینات کیا جائے تاکہ مسئلہ کشمیر کو موثر طور پر اُجاگر کر کے عالمی ضمیر کو بیدار کیا جاسکے اور مظلوم کشمیریوں کے حق میں اقوامِ عالم کی ہمدردی اور حمایت حاصل کی جاسکے۔ اس سے کشمیریوں کو بھی حوصلہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، عالمی انسانی ضمیر کو جھنجھوڑا جائے تاکہ کم از کم سلامتی کونسل اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواسکے۔

انھوں نے کہا کہ اگرچہ کشمیری سات دہائیوں سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں لیکن وہ مصمم ہیں کہ اپنے حق خودارادیت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ بھارت انہیں ظلم و بربریت کے ذریعے دبا نہیں سکتا۔ کشمیری مسئلہ کشمیر کے منطقی حل تک اپنے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے موجودہ گھمبیر حالات کا جائزہ لینے کے لیے اپنے سفارتی نمائندہ مقبوضہ کشمیر روانہ کریں۔

علی رضا سید نے عالمی برادری سے یہ بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کروائے اور مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد فراہم کرے۔