قطب شمالی کی برف میں لڑکی کا احتجاج کس لیے؟

September 26, 2020

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی قطب شمالی کے بحر منجمد شمالی میں برف پر احتجاج کرنے پہنچ گئی۔

اس خاتون نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے ہیں، تاہم یہاں یہ سوال ابھرتا ہے کہ یہ احتجاج کس کے خلاف یا کس کے حق میں ہے؟

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 18 سالہ برطانوی لڑکی میا روز ایک سماجی کارکن ہے، جو یہ سمجھتی ہے کہ کئی نوجوان ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے پر فوری اقدامات کرنے سے قاصر رہے ہیں۔

اپنی بات کو معنی خیز انداز میں بیان کرنے کے لیے میا روز احتجاج کرنے کے لیے ارکٹک اوشیئن (بحر منجمد شمالی) کے برف والے علاقے تک پہنچ گئیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھی انھوں نے پیغام جاری کیا جس کے ساتھ انھوں نے تصاویر بھی شیئر کیں۔

ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میا روز ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ہیں جبکہ وہ اس برف پوش سمندر پر تنہا کھڑی ہیں۔

ہاتھوں میں اٹھائے پلے کارڈ پر ’ماحولیات کے لیے نوجوان کی ہڑتال‘ کی سطر درج تھی۔

واضح رہے کہ سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی نوجوان سماجی کارکن گریتا تھن برگ کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی پر ایک مہم کا آغاز کیا گیا تھا، تاہم اب دیکھتے ہی دیکھتے ہی مہم نوجوانوں میں کافی مقبول ہوچکی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں میا روز نے لکھا کہ وقت بہت تیزی کے ساتھ نکلتا جارہا ہے، بحر منجمد شمالی پگھل رہا ہے، اور جب تک میں تقریباً 30 کی عمر سے بڑھوں گی تو یہ ختم ہوچکا ہوگا، ہمارے حکمرانوں کو اس طرف بھی فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔

برطانوی لڑکی کا کہنا تھا کہ میں نے ارکٹک میں ممکنہ طور پر سب سے زیادہ شمالی حصے میں جاکر احتجاج کیا تاکہ میں اس معاملے میں اپنی بے چینی اور اس مسئلے پر فوری توجہ کے بارے میں بتاسکوں۔

واضح رہے کہ میا روز کریگ نامی یہ لڑکی آن لائن ’برڈ گرل‘ کے نام سے مشہور ہیں۔