لندن میں کورونا لاک ڈاؤن کیخلاف ہزاروں افراد کا مارچ

September 26, 2020


برطانوی دارالحکومت لندن میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والے لاک ڈاؤن کیخلاف ہزاروں افراد نے مارچ کیا ہے۔ اس موقع پر مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

لندن کے ٹریفلگر اسکوائر پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کے بھائی پیئرز کوربن نے خطاب کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن اور کورونا سے بچاؤ کی پابندیاں قبول نہیں ہیں۔

مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد میں سے بہت کم لوگوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے اور وہ ان مقررین کا خطاب سننے آئے تھے جو پابندیوں کے خلاف حکومت پر تنقید کر رہے تھے۔

میٹروپولیٹن پولیس نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ پہلے مظاہرین کو کہے گی وہ سماجی فاصلہ قائم کریں اور انہوں نے یہ بات نہ مانی تو پولیس کارروائی کرے گی۔

اسکاٹ لینڈیارڈ نے خبردار کیا ہے کہ اینٹی لاک ڈاؤن مارچ کورونا وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 24 لاکھ 49 ہزار 952 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے ہلاکتیں 9 لاکھ 88 ہزار 274 ہو گئیں۔

کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 75 لاکھ 10 ہزار 354 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 63 ہزار 360 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 2 کروڑ 39 لاکھ 51 ہزار 324 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس کے کیسز کے اعتبار سے 10 سرِ فہرست ممالک میں 33 کروڑ سے زائد آبادی کا حامل امریکا پہلے نمبر پر ہے جہاں اس وائرس سے اب تک 2 لاکھ 7 ہزار 540 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 71 لاکھ 85 ہزار 915 ہو چکی ہے۔

کورونا وائرس کے امریکا میں 25 لاکھ 39 ہزار 747 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 14 ہزار 156 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 44 لاکھ 38 ہزار 628 کورونا مریض اب تک شفایاب ہو چکے ہیں۔

1 ارب سے زائد آبادی والا ملک بھارت کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے، جہاں کورونا سے 92 ہزار 347 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 58 لاکھ 23ہزار 60 ہو گئی۔