کاؤنٹی لائنز کیخلاف کریک ڈاؤن، 1000 گرفتار، 1.2 ملین پونڈز مالیت کی منشیات ضبط

September 27, 2020

لندن (پی اے) نام نہادگینگز ’’کائونٹی لائنز‘‘ کے خلاف ایک پولیس کریک ڈائون میں 1000 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے 1.2 ملین پونڈز مالیت کی منشیات قبضہ میں لے لی گئیں۔ شہروں اور چھوٹے ٹائونز کے درمیان منشیات اور رقوم منتقل کرنے کے لئے نوجوانوں اور غیر محفوظ لوگوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔ پولیس نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتہ مارے جانے والے چھاپوں میں انگلینڈ اور ویلز کی تمام 43 علاقائی فورسز نے حصہ لیا جوکہ اپنی نوعیت کی کامیاب ترین کارروائی تھی۔ تقریباً 200 ہتھیار اور 526000 نقد رقم ضبط کی گئی۔ ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے آپریشن میں پولیس فورسز نے تقریباً 10 فیصد فون لائنز (102) بند کرادیں جو کہ منشیات کی خریدوفروخت میں استعمال کی جا رہی تھیں۔ واضح رہے کہ کائونٹی لائنز ایک اصطلاح ہے جو کہ ایسے کرمنل گینگز کے لئے استعمال کی جاتی ہے جو غیر قانونی منشیات بڑے شہروں سے مزید دیہی مقامات تک پہنچاتے تھے، جسے مخصوص موبائل فون لائنز کے ذریعے فروخت کیا جاتا تھا۔ بی بی سی ہوم افیئر کے نمائندے ٹام سائمنڈ کے مطابق یہ ایک ’’بزنس ماڈل‘‘ ہے جو کہ منشیات کی تجارت پر چھایا ہوا ہے۔ تحقیقاتی افسران کا کہنا ہے کہ کوویڈ۔19 کی وبا کے دوران لاک ڈائون اور موبائل فون ڈیٹا سے بہتر واقفیت کے باعث انہیں لائنز آپریٹ کرنے والے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی میں مدد ملی۔ نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن نکی ہالینڈ نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ٹوڈے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ منشیات فروشوں کو خالی ٹرینوں اور سڑکوں پر دیکھا جاتا تھا جو کہ کم مصروف تھیں، جس کے نتیجے میں منشیات ڈیلرزکی شناخت آسان ہوگئی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس فورسز نے انٹیلی جنس شیئر کرنے کے لئے فون کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کیا اور اب اس معاملہ کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے کہ فون لائنز کو کس طرح ایک گروپ سے دوسرے گروپ تک منشیات اور رقوم کی منتقلی کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز لا انفورسمنٹ کے اشتراک سے نیشنل کرائم ایجنسی منشیات کی سپلائی لائن کاٹنے میں کامیاب ہوئی۔ فورسز نے 861 مکانات کا وزٹ کیا تھا، جس کے نتیجے میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ منشیات فروش غیرمحفوظ اور معمر افرادکے مکانات پر قبضہ کر کے وہاں سے منشیات فروخت کرتے ہیں جبکہ گینگ لیڈر لندن، برمنگھم اور لیورپول جیسے شہروں سے کاروبار کنٹرول کرتے ہیں۔ میٹروپولیٹن پولیس کے ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر گراہم میک نلٹی، جنہوں نے کائونٹی لائنز کے خلاف کارروائی میں نیشنل پولیس چیفس کونسل (این پی سی سی) کی قیادت کی، کہا کہ اب ہم جانتے ہیں کہ کائونٹی لائنز کے فونز کیسے لگتے ہیں۔ وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے کہا ہے کہ آپریشن کا نتیجہ انتہائی متاثر کن ہے اور کائونٹی لائنز سے نمٹنا حکومت کی ترجیح تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس اہم کام کے لئے 25 ملین پونڈز خرچ کئے گئے۔