جی بی کو صوبہ بنانا کشمیر کے حصے کرنے کے مترادف ہوگا، تحسین گیلانی

September 27, 2020

لوٹن (شہزاد علی) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یوکے زون کے صدر سید تحسین گیلانی نے کہا ہے کہ فرنٹ گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے اقدام کو مسترد کرتا ہے، یہ علاقہ منقسم، متنازع و محکوم ریاست جموں کشمیر و اقصائے تبت ہا کا حصہ ہے، انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کا اقدام کشمیر کی ریاست کے حصے بخرے کرنے کے مترادف ہوگا اور فرنٹ حکومت پاکستان پر واضح کرنا چاہتا ہے کہ وہاں کے باشندوں کے حقوق کی آڑ میں اس طرح کا عمل کشمیری عوام کو قبول نہیں ہوگا، فرنٹ نے تجویز کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے لگ بھگ دو ملین باشندوں کا احساس محرومی دور کرنےاور ان کو معاشی، سماجی و سیاسی پسماندگی سے نکالنے کیلئے مقامی حکومت کو اندرونی طور پر مزید بااختیار بنایا جائے، وسائل اور زمین پر اس خطے کے باشندوں کا حق ملکیت تسلیم کیا جائے، وہاں کی زمین اور وسائل استعمال میں لاتے ہوئے بین الاقوامی قوانین اور مسلمہ جمہوری و اخلاقی اصولوں کے مطابق ان وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی مقامی حکومت کے ذریعے وہاں کے مقامی باشندوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے،اس خطے میں تعلیم، صحت، سیاحت اور ذرائع روزگار کے دیگر شعبوں کو ترقی دی جائے، سی پیک اور دیامر ڈیم کے منصوبوں میں مقامی حکومت کے ذریعے مقامی باشندوں کو باقاعدہ فریق تسلیم کیا جائے، باشندہ ریاست قانون کو فی الفور بحال کیا جائے، گزشتہ پچاس سال کے دوران غیر مقامی باشندوں کو جاری کیے گئے ڈومیسائل منسوخ کیے جائیں، سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے، سپریم کورٹ میں مقامی ججز تعینات کیے جائیں، ملازمتوں میں غیر مقامی افراد کی تعیناتی بند کی جائے اور تمام لینٹ افسران واپس کیے جائیں، فرقہ وارانہ سیاست کا خاتمہ کیا جائے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے درمیان اور اسکردو و کارگل کے درمیان زمینی راستہ بحال کیا جائے اور ان کے درمیان مشترکہ حکومت تشکیل دینے کے اقدامات کیے جائیں، مسئلہ ریاست جموں کشمیر و اقصائے تبت ہا کے حتمی، منصفانہ اور اقوام متحدہ کی 13 اگست 1948 کی قرارداد کے تحت تجویز کردہ حل کیلیے عالمی برادری کی نگرانی میں بامقصد، عملی اور نتیجہ خیز مزاکرات و اقدامات کا آغاز کیا جائے۔