سانحہ بلدیہ فیکٹری کے متاثرین اور مزدور تنظیموں نے عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے فیکٹری مالکان کے خلاف کارروائی کرنے اور متاثرین سے کیے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی پریس کلب پر علی انٹر پرائزز فیکٹری، فائر افیکٹیز ایسوسی ایشن، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن، پائیلر اور ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
سانحہ بلدیہ فیکٹری کے متاثرین اور مزدور تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ سانحہ کے اہم ملزمان کو معصوم قرار دے کر انصاف کا مذاق اُڑایا گیا ہے۔
مزدور تنظیموں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ کو سیاست کی نذر کر دیا گیا ہے، مقدمے میں شہیدوں کے لواحقین اور متاثرین کا موقف سنا ہی نہیں گیا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ تین مختلف اداروں نے تحقیقات کیں اور کیس کو خراب کیا۔
بلدیہ فیکٹری کے متاثرین نے مطالبہ کیا کہ ان سے کیے گئے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں، سندھ حکومت وعدے کے مطابق رہائشی پلاٹ اور ملازمت فراہم کرے۔
متاثرین نے کہا کہ پرائیوٹ سوشل آڈیٹنگ کے نظام کو ختم کرکے مؤثر لیبر انسپیکشن نظام متعارف کروایا جائے۔