مودی سرکار نے بھارت میں اقلیتوں کی زندگیاں اجیرن کررکھی ہیں، رانا بشارت

September 28, 2020

لندن(پ ر )انسانی حقوق کے رہنما رانا بشارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت ساری دنیا میں سیکولر ریاست کا راگ الاپ رہا ہےجبکہ اسی بھارت نے اقلیتوں کی زندگیاں اجیرن بنا رکھی ہیں، کشمیریوں پر ظلم و ستم کا لامتناہی سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ریاستی دہشت گردی کے زریعے مسلمان نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے، دوسری طرف سکھوں پر ظلم وستم کا بازار گرم رکھا ہے۔ سکھوں کی تحریک آزادی کو بزور بازو دبا رکھا ہے، نام نہاد امن کے علمبردار اور عوامی حقوق کے غاصب بھارت میں آزادی کی متعدد تحریکیں چل رہی ہیں ، جہاں ایک طرف کشمیر کے مسلمان بھارتی ظلم اور تشدد کا شکار ہیں تو وہیں ان مظالم سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے آسام اور خالصتان کی آزادی کی تحریکیں بھی چل رہی ہیں۔امریکااور کینیڈا میں مقیم سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس مشرقی پنجاب میں خالصتان ریاست کے قیام کے لیے ریفرنڈم کرا رہی ہے۔بھارت نےخالصتان تحریک کے حوالے سے کینیڈا اور امریکا سے بھی بات کی ہے لیکن بھارت کو سکھوں کے خلاف ان ملکوں کی حمایت نہیں مل سکی ہے۔ پر دھان ورلڈمسلم سکھ فیڈریشن سردار منموہن سنگھ خالصہ نے کہا ہے کہ نریندر مودی موجودہ دور کا ہٹلر ہے۔اس نے ہندوستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کا استحصا ل کر رکھا ہے ۔ایک سازش کے تحت گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کاسلسلہ شروع کر وا کے اس کی آڑ میں سکھوں پر ظلم و ستم کا نیا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے ۔صرف خالصتان ہی سکھوں کےلیے واحد راستہ ہے،2020ء میں ہونیوالا سکھ ریفرنڈم خالصتان کے حصول کو یقینی بنائے گا۔ ہماری لڑائی ہندوستان کے لیے نہیں بلکہ خالصتان کے لیے ہے۔ہم غلام ہیں ۔ ہم نے آزاد ہونا ہے۔ 70سال پہلے کی گئی غلطی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ گاندھی کی بات مان کر ذلیل اور رسوا ہو کر رہ گئے ہیں ۔ کاش کہ ہم قائد اعظم کی بات مان لیتے۔ امریکی شہر نیو یارک میں خالصہ کے یوم پیدائش کے موقع پر50 ہزار سے زائدسکھ مرد و خواتین نے تیسویں سکھ ڈے پریڈ میں حصہ لیا اور بھارت سے آزادی اور خود مختارسکھ ریاست خالصتان کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔مظاہرین کے آگے آگے ایک فلوٹ چل رہا تھا جس پر 1984 میں بھارتی فوج کی سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر لشکر کشی کا منظر دکھایا جارہا تھا۔