صورتحال سنگین، نوجوانوں کیلئے بہت مشکل وقت ہے، شہزادہ چارلس

September 28, 2020

لندن(پی اے ) شہزادہ چارلس نے نوجوانوں پر کورونا وائرس کے اثرات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاہے کہ یہ نوجوانوں کیلئے بہت مشکل وقت ہے۔سنڈے ٹیلی گراف میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں شہزادہ چارلس نے کہا کہ کم وبیش ایک ملین نوجوانوں کواس وقت فوری مدد کی ضرورت ہے،اور ان ضرورت مندوں کی مدد کرنے کاچیلنج اگرچہ بلاشبہ بہت بڑا ہے لیکن اس کوپورا کرنا ناممکن نہیں ہے۔ نوجوانوں پر کورونا وائرس کے اثرات کے بارے میں متعدد وارننگز جاری کی جاچکی ہیں، ریسرچرز کاکہناہے کہ لاک ڈائون کے دوران غریب اور متمول لوگوں کے درمیان تعلیمی تفاوت میں اضافہ ہواہے جبکہ ماہرین کاکہناہے کہ دوبدو ملاقات یا رابطے سے نوعمر نوجوانوں کو آگے چل کر نقصان ہوسکتاہے ۔اس کے علاوہ اعدادوشمار کے مطابق بیروزگاری سے سب سے زیادہ متاثر نوجوان ہوئے ہیں ، ٹیلی گراف میں اپنے مضمون Message of hope میں شہزادہ چارلس نے لکھاہے کہ نوجوانوں کو وائرس میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیاجانا درست نہیں ہے،انھوں نے لکھاہے کہ اگرچہ یہ ہر ایک کیلئے ایک مشکل وقت ہے لیکن خاص طورپر نوجوانوں کیلئے یہ بہت ہی مشکل وقت ہے،انھوں نے موجودہ صورت حال کا دوسری مشکل ترین صورت حال سے موازنہ کرتے ہوئے 1970میں بیروزگاری پر نوجوانوں کی تشویش کا حوالہ دیا ہے جس کی وجہ سے انھوں نے فوری طورپر فلاحی ادارہ پرنس ٹرسٹ قائم کیاتھا۔یہ چیریٹی 11سے30 سال تک کے نوجوانوں ملازمت کے مواقع کے حصول اور عملی مہارت حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے ،انھوں نے لکھاہے کہ گزشتہ کم وبیش 45 سال کے دوران ہم نے کم وبیش ایک ملین نوجوانوں کو اپنی زندگی میں بہتر تبدیلی لانے میں مدد کی۔انھوں نے کہا کہ اس ٹرسٹ کے قیام کے بعد سے کوئی بھی سال بہت آسان اور اچھا ثابت نہیں ہوا۔ لیکن اب تک کوئی بھی وقت موجودہ صورت حال جیسا سنگین ثابت نہیں ہوا جب کورونا کی وجہ سے مزید ایک ملین نوجوانوںکو اپنے مستقبل کے تحفظ کیلئے فوری مدد کی ضرورت ہے۔ شہزادہ چارلس نے کورونا کے ابتدائی دنوں میں جو خود کورونا کا شکار ہوگئے تھے اور ان کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آگیاتھا کورونا وائرس سے متاثرہ نوجوانوں کی اضافی سپورٹ کیلئے ریلیف فنڈ قائم کردیاہے۔انھوں نے یہ فنڈ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون کے سبب پورے برطانیہ کی یونیورسٹیوں کے ہزاروں کے متاثر ہونے کے سبب قائم کیا ہے ،اس صورت حال میں بہت سے طلبہ صورت حال پر تشویش اور کنفیوژن کا اظہار کیاتھا ،دریں اثنا اگرچہ نئے تعلیمی سال کے آغاز پر اسکول کھل گئے ہیں انگلینڈ کے چلڈرنز کمشنر نے متنبہ کیاہے کہ کم وبیش 400,000طلبہ اب بھی اسکولوں سے باہر ہیں ،حکومت کے چیف میڈیکل ایڈوائزر پروفیسر کرس وہٹی پہلے ہی منتبہ کرچکے کہ بچوں کا اسکول نہ آناکورونا وائرس سے زیادہ نقصاندہ ہے۔